Perguntas Frequentes sobre a Fé Cristã
Assunto 2: O Espírito Santo
2-5. اِس وقت رُوح القدس کیاکام کرتا ہے؟
اِس وقت رُوح القدس خُد اکے کلام سے واضح طو رپر سچی تعلیمات کو جھوٹی سے شناخت کرنے کا کام کرتاہے۔ وہ، جانوں کے سامنے جو اِس پریشانی کے دور میں بدکرداری کی وجہ سے مررہی ہیں، اُنھیں بچانے کے سلسلے میں پانی اوررُوح کی خوشخبری کی منادی کرتا ہے، جو خُداوند نے ہمیں دی۔
ہمیں جاننا چاہیے کہ تمام دُنیا میں آج مسیحیت کے اندرکام کرنے والے بہت سارے جھوٹے نبی موجود ہیں۔ حتیٰ کہ گو وہ اپنے دلوں میں گناہ رکھتے ہیں، وہ پھر بھی غلط کام کر رہے ہیں: یعنی غیر زبانوں میں بولنا، جھوٹے عجیب کام کرنا، اور رویا دیکھنا۔ اِس دور کی پریشان جانوں کے لئے، رُوح القد س، ”مددگار“
دُنیا کو گناہ، اور راستبازی، اور عدالت کے بار ے میں مجر م ٹھہراتاہے (یوحنا ۱۶:۸)۔
سب سے پہلے، سچائی کا رُوح بنی نوع انسان کو گناہ کے بارے میں مجرم ٹھہراتا ہے۔ گناہ خُداکی نظر میں پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان نہ رکھنا ہے جو خُدانے ہمیں دی۔ وہ اُن کو مجرم ٹھہراتا ہے جو یوحناؔ اصطباغی سے یسوعؔ کے بپتسمہ اور اُس کے صلیبی خون کی خوبصورت خوشخبری پر ایمان نہیں رکھتے ہیں، اُنھیں آگاہ کرتے ہوئے کہ وہ جہنم کا مقدر رکھنے والے گنہگار ہیں۔
وہ خُد اکی راستبازی کی بھی گواہی دیتا ہے۔ یہاں خُد اکی راستبازی کا مطلب یہ ہے کہ خُد انے یسوعؔ کو اُس کے لئے دُنیا کے تمام گناہوں کو قبول کرنے کے لئے سلسلے میں ایک آدمی کی شکل میں اِس دُنیا میں بھیجا۔ وہ لوگوں کی جو یسوعؔ پر ایمان رکھتے ہیں پانی او ر رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے گناہ کی معافی حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ وہ یہ بھی خبردار کرتا ہے کہ وہ جو خُد اکی مرضی جاننے کے باوجود سچی خوشخبری کی فرمانبرداری نہیں کرتے ہیں بعد میں اپنے گناہوں کے لئے پرکھے جائیں گے۔
شروع میں، جب خُدا نے اپنے کلام کے ساتھ دُنیا کو پیدا کیا، رُوح القدس نے اُس کے ساتھ کام کیا اور بعد میں بنی نوع انسان کے خالی اور پریشان دلوں پر پانی اور رُوح کی خوشخبری کو روشن کرنے کے سلسلے میں سچائی کا نور چمکا (پیدائش ۱:۲۔۳)۔ اِس طرح رُوح القدس اِس دور کی پریشان جانوں پر اُن کے گناہوں کے بارے میں، خُدا کی راستبازی اور اُن کے گناہوں کی عدالت پر روشنی ڈالتا ہے۔
- Antes
2-10. Eu passei muitos dias tristes, após um médico ter diagnosticado meu caso de câncer estomacal. Um dia, um amigo cristão me visitou e me disse que alguém, frequentando um encontro de avivamento em sua Igreja, havia sido curado de um tipo de doença muito grave. Para mim, um ateu naquele tempo, a cura de uma doença pelo poder de Deus parecia boa demais para ser verdade. No último dia do encontro, todos foram até o Ministro para receberem a imposição de mãos. Enquanto colocava suas mãos em mim, ele me falou para repetir algumas palavras ininteligíveis e me perguntou se eu acreditava no poder de cura de Jesus Cristo. Apesar de eu realmente não acreditar, estava nervoso e falei que sim. E naquele mesmo instante eu senti algo quente, como eletricidade, correndo pelo meu corpo. Eu podia sentir o meu corpo todo tremer e senti que o meu câncer havia sido curado. Eu decidi crer no Senhor Jesus naquele lugar, e após aquilo, uma grande felicidade e paz vieram encher o meu coração e assim comecei uma nova vida. Eu também me dediquei a espalhar o evangelho. Eu acho que o Espírito Santo fez todas estas coisas, e creio que Ele habita em mim. Você não pensa da mesma forma?