Search

خطبات

مضمون 10: مُکاشفہ(مُکاشفہ کی کتاب پر تفسیر)

[باب3-4] خُدا کے خادمین اور مقدسین جو اُس کے دل کو خوش کرتے ہیں <مُکاشفہ۳:۷-۱۳>

خُدا کے خادمین اور مقدسین جو اُس کے دل کو خوش کرتے ہیں
<مُکاشفہ۳:۷-۱۳>
  
آج بھی فِلدِلفیہ کی کلِیسیاکی طرح بہت ساری کلیسیائیں موجودہیں
 
خُدا ہمیں یہاں بتاتاہے کہ آسیہ کی سات کلیسیاؤں میں سے ، فِلدِلفیہ کی کلِیسیا کی سب سے زیادہ تعریف کی گئی اور خُداوند کی طرف سے محبت کی گئی تھی۔
آج کے دور میں بھی ، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ خُدا ، جو آسیہ کی سات کلیسیاؤں سے فرماتاہے ، چاہتا ہے کہ اُس کی کلیسیائیں فِلدِلفیہ کی کلِیسیاکی طرح بنیں ، وہ اُن کے ذریعہ کام کرنا اور اُن سے شادہوناچاہتا ہے۔ حتیٰ کہ اِس دور میں بھی ، کلیسیا ئیں جن کی خُدا تعریف کرتا ہےوہ پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کررہی ہیں۔
اب تک ، مقدسین جو خُدا کے ساتھ وفادار ہیں ، یہاں تک کہ اگر اُن کی قابلیت محدود ہے ، اُن کلیسیاؤں سے تعلق رکھتے ہیں جو پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرتی ہیں۔ خُدا ایسے کارکنوں سے راضی ہوتا ہے۔ممکن ہے اُن میں سے کوئی بھی اپنے ہاتھوں کے رکھے جانے کے ساتھ بدرُوحوں کو نکالنے یا نبوت کرنےکے قابل نہیں ہو سکتا ہے۔شاید اُن میں سے کسی کو بھی اُن کے غیر زبانوں میں بولنے کا مَخصوص تحفہ نہیں مل سکتا ہے ، اور نہ ہی اُنہیں قائل کرنے کی طاقت سے نوازا جاسکتا ہے۔ صرف واحد کام جووہ کرتے ہیں کہ وہ ایمان لاتے اور یہ منادی کرتے ہیں کہ یسوع ہی نے ہمارے تمام گناہوں کو ایک ہی دفعہ پاک کر دیا ہےاور اِس سب کے لئے اُس نےیوحنا سے بپتسمہ لینے کے ساتھ بنی نوع انسان کے سارےگناہوں کو اپنے اوپر اُٹھا لیا ، اور یہ کہ ہمارے تمام گناہ کی عدالت صلیب پر اُس کےخون کے ساتھ مسیح کو منتقل ہو گئی تھی۔
یہ کارکنان اُن مقدسین کے علاوہ دوسرے نہیں ہیں جو خُداوند کی پیروی کرتے ہیں ، اُسی کی
پرستش کرتے ہیں ، اور پانی اور رُوح کی خوشخبری پر اُن کے ایمان کے ساتھ اُس کی مرضی کی تعمیل کرتے ہیں۔ وہ جو پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرتے ہیں وہ مادی لحاظ سے دولت مند نہیں ہیں۔ نہ ہی اُن کے پاس کوئی اور تحفہ ہے۔ پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنےکے لئے اُن کے پاس جو کچھ ہے وہ اُن کا ایمان اور جذبہ ہے۔ وہ ایمان رکھتے ہیں کہ خوشخبری پھیلانے کا یہ کام کرنا خُداوندکے دل کو خوش کرنا ہے ، کیوں کہ واقعی خُداوند نے یوحنا کے ذریعہ بپتسمہ لیا تھا ، صلیب پر مصلوب کِیا گیا، اور ہمارے تمام گناہوں کو مٹانے کے لئے مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ وہ جو پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں وہ صرف خُداوند کا شکر ادا کرتے ہیں اور اُسی کی پیروی کرتے ہیں۔
ہم جو کچھ چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ پانی اور رُوح کی یہ خوشخبری ہر ایک رُوح تک پھیل جائے، اور ہر ایک کو اپنے تمام گناہوں سے نجات مل جائے۔ خُدا نے حیرت انگیز طور پر ہمیں پوری دُنیا میں پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنے کی اجازت دی ہے ، اور اُس نے ہمیں برکت دی ہے کہ بہت سا پھل لاسکیں۔ اور اُس نے ہمیں یہ ایمان بھی عطا کِیا ہے جس کے ساتھ ہم آخری اوقات میں اپنی شہادت کو قبول کرسکتے ہیں ، اور ہزار سالہ بادشاہی کی زندگی اورہمارے اُٹھائےجانے کی برکت دی ہے۔ خُدا نے ہمیں خُداوند کے لئے شہید ہونے کی اجازت دی ہے ، اور اُس نے ہمیں پہلےجی اُٹھنے میں شامل ہونے اور آسمان کےجلال میں ملبوس ہونے کی اجازت دی ہے۔
ہم میں سے جو اب پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنے کے لئے وقف ہوگئے ہیں خُدا کی پیاری کلیسیا سے تعلق رکھتے ہیں۔
 آئیے ہم اِس کے بارے میں سوچیں کہ ہم پوری دُنیا میں پانی اور رُوح کی خوشخبری کیسے پھیلا سکتے ہیں۔ خُدا اپنی کلیسیاؤں کو بتاتاہےکہ خوشخبری کی منادی کا دروازہ پہلے ہی کھولا جا چکا ہے۔ کیونکہ خُدا نے جو کچھ مقرر کِیا ہے اُسے کوئی نہیں روک سکتا ، وہ یقیناًسب کچھ پورا کرے گا۔
خُدا نے ہم میں سے جو پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں اُس کےبپتسمہ کی اِس خوشخبری کو پوری دُنیا میں پھیلانے کی اجازت دی ہے۔ حتیٰ کہ اب بھی ، اُس کی کلیسیائیں مبارک ہیں کہ وہ اِس زمین پر پانی اور رُوح کی خوشخبری کو پھیلانے کے لئے کام کر رہی ہیں۔ جب اُن کی انفرادی صلاحیت کو دیکھاجائے تو ، وہ کوتاہیوں سے بھرےہوسکتے ہیں۔ لیکن چونکہ اُن کے دلوں میں پانی اور رُوح کی خوشخبری سے اُن کی محبت پائی جاتی ہے ، لہذا خُدا اُن کو ثابت قدمی سے تھامتااور اُن کے وسیلے کام کرتا ہے۔ اِس دُنیا میں ابھی بھی ایسی کلیسیائیں موجود ہیں جو دُنیا کے لئے ایک بہت بڑی اُمید ہیں۔ خُدا نے اُن کو
پانی اور رُوح کی خوشخبری پھیلانے کا کام سونپا ہے ، اور اُس نے یہ بھی یقینی بنایا ہے کہ کوئی بھی اُن کے کاموں کو روک نہیں سکتا ہے۔ وہ پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی دُنیا کے ہر کونے میں کررہے ہیں ، اور اِس طرح یہ خوشخبری پوری دُنیا میں پھیل رہی ہے۔ خُدا اُنہیں قوت دیتا ہے ، اُن کی حفاظت کرتا ہے ، اور اُن کے ساتھ کام کرتا ہے۔ اب ہم دیکھیں گے کہ خُدا اُن لوگوں کو برکت دیتا ہے جو خود کو اِس کام میں متحد کرتے ہیں اور رُوحانی اور جسمانی طور پر دُنیا کی تمام قوموں میں پانی اور رُوح کی خوشخبری کو پھیلاتے ہیں۔
ہم اپنی کاغذی اور برقی کتابوں کے ذریعے اِس دُنیا کے ہر کونےتک پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کر رہے ہیں۔ ہم یہ کام دُنیا کے آخر تک کرتے رہیں گے، اور خُداوند بھی ہمارے ذریعے کام کرناجاری رکھےگا جب تک مسیح کی بادشاہی اِس زمین پر پوری نہیں ہوجاتی۔ خُدا ہمیں اپنے ادبِیات کے ساتھ دُنیا کے۷.۶ ارب لوگوں تک پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنے کی توفیق دے گا۔ خُدا ہم سب کو برکت دے!
وہ کام کرنے کے لئےجو خُدا کوشادکرتےہیں، ہمیں ہمیشہ رُوحانی جنگ کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ اِسی طرح ، میں خُدا سے دُعا گو ہوں کہ وہ اپنےتمام خادمین کومضبوطی بخشےاور برکت دے۔ ہمارے خُداوند جیسا کوئی وفادار نہیں ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اِس دُنیا میں کوئی اور سچائی نہیں ، حتیٰ کہ ایک بھی نہیں ، جو ہمیں واضح اور کامل نجات دے سکتی ہو، سچی خوشخبری جس پر ہم ایمان رکھتے ہیں ، پانی اور رُوح کی خوشخبری ہمارے پاس لائی ہے۔
 
 
مُکاشفہ کی کتاب خُدا کا بابرکت کلام ہے جو غالب آنے والوں کو دیا گیاہے
 
خُداہمیں بتاتاہے، "جو غالِب آئےمَیں اُسےاُس زِندگی کے درخت میں سےجوخُداکےفِردوس میں ہےپھل کھانے کو دُوں گا۔" اِس سچائی کا مطلب ہے کہ خُدا ایسے لوگوں کو اپنی ہزار سالہ بادشاہی میں رہنے کی اجازت دے گا۔ یہاں "جو غالِب آئے" سے مُراد وہ لوگ ہیں جو آخری وقت میں مخالفِ مسیح کے خلاف سچائی کے ساتھ لڑ کر اپنے ایمان کا دفاع کرتے ہیں ، اور ، آج کے دور میں ، وہ لوگ جو سچائی کےکلام پر اپنے ایمان کے ساتھ جھوٹی خوشخبری کے پیروکاروں کے خلاف لڑتے اور اُن پر غالب آتے ہیں۔ ہمیں پوری دُنیا میں پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کر کے بھلائی کےساتھ برائی پر غالب آنا چاہئے۔ ہمیں پانی اور رُوح کے کلام پر اپنے ایمان کے ذریعے تمام جھوٹوں اور جھوٹے نظریات کے خلاف جدوجہد کرنی اور اُن پر غالب آنا چاہئے۔
جھوٹوں کے خلاف لڑنے اور اُن پر غالب آنے کے لئے، ہمیں ہمیشہ پانی اور رُوح کی خوشخبری کے کلام کی جُگالی کرنی چاہئے۔ اگر ہم اب پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھتےہیں اور ہمارے سارے گناہوں سے پاک ہوجاتےہیں ، اِس طرح جھوٹوں کے خلاف ہماری جدوجہد اُسی لمحے سے شروع ہوجاتی ہے۔وہ جو حقیقی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں اُن کے خلاف لڑتے ہیں اور اُن پر غالب آتے ہیں جن کے پاس جھوٹی خوشخبری ہے۔
ہمیں ہمیشہ جھوٹی خوشخبری کے ایسےپیروکاروں کو پانی اوررُوح کی خوشخبری کی منادی کرنی چاہئے۔ کیوں؟ کیونکہ پانی اور رُوح کی خوشخبری کی طاقت اُن کے جھوٹے عقیدے کو ختم کر سکتی ہے اور اُن کو نئی زندگی بخش سکتی ہے۔ بائبل بھلائی کے ساتھ برائی پر غالب آنے کے لئے ہمیں بتاتی ہے۔ اِس طرح ، ہمیں کبھی بھی رُوحانیت کی اپنی اچھی لڑائی کو ترک نہیں کرنا چاہئے جو اُن رُوحوں کو اُن کے گناہوں سے بچاتی ہے۔
ہماری رُوحانی جنگ میں رُوحوں کی نجات کی برکت پائی جاتی ہے۔ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر اپنے ایمان کے ساتھ ہمیشہ جھوٹوں کے خلاف لڑنے اور اُن پر غالب آنے کے ذریعے، ہم خُدا کو ابدی زندگی کے تمام ثمرات دے سکتے ہیں۔
 
 
خُداوند نے ہمیں انجیر کے درخت کی تمثیل سے سیکھنے کے لئے کہا
 
انجیر کا درخت بنی اسرائیل کی قوم کی علامت ہے۔ چونکہ ہر قوم اپنا قومی پھول یا درخت رکھتی
 ہے ، بنی اسرائیل کے لئے یہ انجیر کا درخت ہے جو اِس کی علامت ہے۔ آپ کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ جب بنی اسرائیل پتوں میں گھناہوگاتو ، آخری وقت دُنیا کے بہت قریب آ جائےگا۔ بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ جب بنی اسرائیل کی قوم اِس زمین پر دوبارہ تعمیر ہوگی اور طاقت ور ہوگی تب خُداوند واپس آئے گا۔
اِن دنوں اخبارات اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین تنازعے کو ڈھانپنے والی کہانیوں سے
بھرےپڑےہیں۔بنی اسرائیل اب اپنے تاریخی علاقے پر قابض ہے اور ایک بہت بڑی طاقت بن گیا ہے۔بنی اسرائیل کا مستقبل اب سب خُدا پر منحصر ہے۔مستقبل میں بنی اسرائیل اُوپراُٹھےگایا گِرےگا، یہ سب خُدا کے کلام کے مطابق پورا ہوگا۔ اور جب بنی اسرائیل اِس زمین سے مٹ جاتا ہے ، آپ کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ یہ ہے جب اِس زمین پر خُداوند کی آمدِثانی پوری ہوگی۔ جیسا کہ بائبل کہتی ہے کہ خُداوند لوٹ آئے گا جب انجیر کے درخت کے پتے گھنےہوں گے، وہ بنی اسرائیل کی بحالی اور ترقی کے ذریعے اِس دُنیا کے خاتمے کی پیشن گوئی کرتا ہے۔ یہ بھی پیشنگوئی کرتاہےکہ آخری زمانوں میں تباہیاں برپاہوں گی جو دُنیا کے قدرتی ماحول کو آفت زدہ کردیں گی۔
خُدا نے سب کو پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کےلئے کہا ہے۔ خُدا کے تمام مقاصد پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان پر مرکوز ہیں۔ ایسے ہی ، جو پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں وہ اپنے تمام گناہوں سے نجات پا چکے ہیں۔ خُداوند نے ہمیں بتایا ، `` پس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو تاکہ تُم کو اِن سب ہونے والی باتوں سے بچنے اور اِبنِ آدم کے حضُور کھڑے ہونے کا مقدُور ہو`` (لوقا۲۱:۳۶)۔ اپنی طاقت کے ساتھ ، ہم آنے والی ایذارسانیوں سے نہیں بچ سکتے۔ بلکہ خُدا کے کلام پر ایمان رکھ کر ، ہم اِس پر غالب آسکتے ہیں۔اب ہم اپنےآپ کو ایک ایسی صورتحال میں پارہے ہیں جہاں ہمیں ہمارے قریب آنے والی ایذارسانیوں کے وقت کےلئےاپنی شہادت کے ایمان کو تیار کرنا ہوگا۔
اگرمسیحی سمجھتے ہیں کہ آخری وقت آنے پر وہ بذاتِ خود عظیم ایذارسانیوں میں موجود نہیں ہوں گے تو ، اُن کا ایمان بہت غلط ہے۔ ہمیں ایذارسانیوں سے پہلے اُٹھائےجانے کے نظریے پر ایمان نہیں رکھنا چاہئے۔ یہ نظریہ بائبل کی سچائی سے باہر ہے ، صحائف، خاص طور پر مُکاشفہ کی کتاب، ہمیں بتاتی ہے کہ مقدسین کی شہادت تب ہوگی جب ایذارسانیوں کے سات سالہ دور کے پہلے ساڑھے تین سال گزر چکے ہوں گے۔مقدسین کے لئے ، یہ سوچنا کہ وہ عظیم ایذارسانیوں کے سات سالہ دور میں داخل نہیں ہوں گے یہ اُنہیں ایک انتہائی خطرناک اور غلط فہم ایمان کی طرف لے جائے گا۔ آپ کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ وہ لوگ جویسوع پرایمان رکھتےہیں وہ عظیم ایذارسانیوں کے درمیان میں ہوں گے۔
خُدا کے مجموعی کلام پر غور و فکر کرتے ہوئے ، مقدسین کب تک اِس دُنیا میں رہیں گے؟ وہ اِس زمین پر اُس وقت تک موجود رہیں گے جب تک شیطان گناہ گاروں کو اُس کا نشان حاصل کرنے کا مطالبہ نہ کرے اورمقدسین مخالفِ مسیح کی فوج سےشہید نہ کردیےجائیں۔ یہ خُدا کی طرف سے ظاہرکردہ سچائی ،
اور درست ایمان ہے۔
 
 

آخری اوقات میں آنےوالی عظیم رُوحانی لڑائی

 
راستبازایمان کا انجام خُدا کے ذریعےاجازت دی گئی عظیم ایذارسانیوں میں واضح طور پر ظاہر ہوا ہے۔ آپ کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر آپ کے ایمان کے بغیر ، آپ آخری اوقات میں شیطان کے خلاف لڑائی میں حقیقی فتح حاصل نہیں کرپائیں گے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی ، آپ کو یہ بھی واضح طور پر سمجھنا ہوگا کہ آخری فتح راستباز لوگوں کی ہی ہوگی ، جیسا کہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر اُن کے ایمان کے ساتھ وہ حقیقی فاتح بن جائیں گے،حتیٰ کہ دُنیا کا خاتمہ قریب ہے۔ اِسی طرح ، ہمیں آخری وقت کی آمد سے پہلے ہی پوری دُنیا میں پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کا کام مکمل کرنا ہوگا۔
ہمیں پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھ کر اپنے خُداوند کو خوش کرنا چاہئے۔ ہمارے پاس پانی اور رُوح کی خوشخبری ہے ، ایمان کا وہ کلام جو ہمیں حتمی فتح دے سکتا ہے۔ خُدا اِس دُنیا کےخاتمےکی واضح طور پر نشاندہی کررہا ہے۔ ہمیں یہ بھی سمجھنا چاہئے کہ خُداوند اُس وقت لوٹ آئے گا ، کہ وہ مقدسین کو آسمان پر اُٹھالے گا ، اور وہ اُن لوگوں کو شدیدغَم دے گا جو اُس وقت تک اِس دُنیا پر باقی ہوں گے۔ اِسی طرح ، ہمیں پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھ کر ، آخری اوقات کو حاصل کرنا چاہئے ، جو سچے ایمان سے مسلح ہے۔ خُدا نے پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے والوں کو ایمان سے ہزار سالہ بادشاہی کا انتظار کرنے کےلئےکہا ہے ، بالکل اُسی طرح جیسے اُس نے نُوح کے وقت میں کہا تھا کہ دُنیا کا خاتمہ اُس وقت ہواتھاجب لوگ کھاتےاور پیتےتھے۔
پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھے بغیر ، لوگ دُنیا کے آخری اوقات کے تمام مسائل کوحل نہیں کرسکتے ہیں۔ ہر طرح سے ، ہمیں پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنا چاہئے۔ وہ جو پانی اور رُوح کی اِس خوشخبری پر ایمان نہیں رکھتے ہیں وہ خُدا سےہر گز ممکنہ طور پر نرم برتاؤ کےروادارنہیں ہوسکتےہیں۔ خُدا حتمی اوقات کے آخری مرحلے میں اِس دُنیاپر سب سے زیادہ خوفناک آفتیں لائے گا۔ کیونکہ جو لوگ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان نہیں رکھتے ہیں وہ خُدا کی راست عدالت سے نہیں بچ سکتےہیں ، اُنہیں اب لازمی طور پر اِس خوشخبری پر ایمان رکھنا چاہئے۔
خُدا کی عدالت سے بچنے کے لئے،اِس لئے، ہر ایک کے لئے پانی اور رُوح کی خوشخبری کے بارے میں جاننا اور پورے دل سے اِس پر ایمان رکھنا بالکل ضروری ہے۔نجات کی سچائی جو سب کے لئے ناگزیر ہے پانی اور رُوح کی خوشخبری ہے۔ خُدا کے حضور کوئی دوسری حقیقی خوشخبری نہیں ہے بلکہ یہ پانی اور رُوح کی خوشخبری ہے۔ پہلے سے کہیں زیادہ ، اب اِس دُنیا کو پانی اور رُوح کی خوشخبری کی ناگزیر ضرورت ہے ، کیونکہ یہ اپنی گناہ کی تہذیب کے ساتھ گہرےگناہ میں رہتی ہے۔
چونکہ اِس آخری دور میں اب مستقبل کی کوئی ضمانت نہیں ہے ، لوگ روزانہ گناہوں کا ارتکاب کرتے ہیں اور صرف اپنی خوشی کے حصول میں رہتے ہیں۔ بنی نوع انسان کے لئے سچی اُمید پانی اور رُوح کی خوشخبری کے کلام میں پائی جاتی ہے ، اور صرف یہی کلام ہمیں ہماری حقیقی اُمید دے سکتا ہے۔ پھر بھی یہ دُنیا ایسی دُنیا بن چکی ہے جو خُدا کونہیں ڈھونڈتی ہے۔ چونکہ آپ گناہ گار ہیں اور جلد ہی آپ کے گناہوں کی خُدا کے ذریعےعدالت کی جائے گی ، آپ کو یسوع کی عطاکردہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر اپنے پورے دل سے ایمان رکھنا چاہئے۔ تب ہی آپ خُدا کی غضبناک عدالت سے نجات پانےکےقابل ہوسکیں گے۔ بائبل ہر ایک کو اپنے گناہوں سے توبہ کرنے ، خُدا کی طرف لوٹنے ، اور پانی اور رُوح کی خوشخبری حاصل کرنے کی تلقین کر رہی ہے۔
دُنیا کا اختتام ایک ایسا وقت ہے جب لوگ کھاتے اور سوتےہوئے گناہ میں ، یہاں تک کہ اِس کا احساس کئے بغیر ،آگ اور گندھک کی جھیل میں داخل ہوجائیں گے۔
لوگوں کو خُدا کی طرف سے دی گئی اپنے گناہ سے نجات ضرور حاصل کرنی چاہئے ، لیکن پانی اور رُوح کی خوشخبری کو جانے بغیر، کیسے وہ اپنے گناہوں سے نجات حاصل کر سکتےہیں؟ ہر ایک کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اُس نے اپنے گناہوں کی وجہ سے خُدا کی غضبناک عدالت کو حاصل کرنا ہے ، اور یہ جاننا چاہئے کہ
پانی اور رُوح کی خوشخبری ہی نجات کی سچائی ہے اور برکت والا کلام ہے۔
بائبل ہمیں دُنیا کےاختتام کےعین دن اور گھنٹے کےبارے میں نہیں بتاتی ہے۔ دُنیا کے خاتمے کا وقت چھپانا خُدا کی حکمت ہے۔ اگر خُدا اِس اختتامی گھڑی کو ظاہر کرتا ، تو اِس سے عظیم بدبختی پیداہوتی۔ یہ ہے کیوں خُدا نے عدالت کے دن کو لوگوں سے چھپایا۔ لیکن جب خُدا کا مقرر کردہ وقت آجائے گا تو ، سب کچھ اُسی کے ذریعے پورا ہوگا ، اور ایک مکمل نئی دُنیا کا آغاز ہوگا۔
خُدااِس بنیادی حوالے میں فرماتاہے، " چُونکہ تُو نے میرے صبر کے کلام پر عمل کِیا ہے اِس لِئے مَیں بھی آزمایش کے اُس وقت تیری حِفاظت کرُوں گاجو زمِین کے رہنے والوں کے آزمانے کے لِئے تمام دُنیا پر آنے والا ہے۔" یہ کلام خُدا کا وعدہ ہے کہ وہ مقدسین کو اُن سات آفتوں سے بچائے گا جو اُن کی شہادت کے بعد اِس دُنیا میں آئیں گے۔ تاہم ، اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ آخری ا وقات میں مقدسین کومخالفِ مسیح کے ہاتھوں شہید ہونے یا اُن پر ظلم وستم کرنے سے چھوٹ دے گا۔ بہت سارے لوگوں کو خُدا کی غضبناک عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ وہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان نہیں رکھتے تھے اور اپنے گناہوں کی معافی کوحاصل نہیں کِیاتھا۔ اِس کے نتیجے میں ، اُن کی گنہگار رُوحوں کو جہنم میں ڈال دیاجائےگا۔ لیکن خُدا پہلے مقدسین کی شہادت کی اجازت دے گا ، کیونکہ یہ شہادت ہی ہےجو اُنہیں خوفناک آفتوں سے بچائے گی۔
 
 
آخری اوقات کی ایذارسانیوں میں لوگ کس قِسم کا نشان حاصل کریں گے؟
 
بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ لوگ مخالفِ مسیح کے نام کا نشان حاصل کریں گے۔ بلکہ مُکاشفہ کاکلام یہ بھی بتاتا ہے کہ جو لوگ اپنے ماتھے پر یا دائیں بازوؤں پرمخالفِ مسیح کے نام کا نشان حاصل کرتے ہیں وہ آگ اور گندھک کی جھیل میں پھینکے جائیں گے۔ مخالفِ مسیح کے نام کا یہ نشان حاصل کرنے سے ، وہ ہمیشہ کے لئے شیطان کے خادموں میں تبدیل ہوجائیں گے۔ گناہ کرنے والوں کے لئے آگ اور گندھک کی جھیل مخصوص کی گئی ہے۔
فضل کا دور ، جب لوگوں کو ایمان کے ذریعہ اُنکے گناہوں سے بچایا جاسکتا ہے ، اب یہ دور گزر رہا ہے۔بائبل میں قلمبند ہے کہ آخری اوقات میں شہیدوں کی اَن گنت تعداد اُبھرےگی۔ چونکہ اُن شہیدوں کے نام کتاب حیات میں لکھے گئے ہیں ، لہذا وہ مخالفِ مسیح کے نام کے نشان کو خود بخود مسترد کردیں گے۔
خُدا ہمیں بتاتا ہے کہ جو لوگ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں وہ سب اُس وقت شہید ہوجائیں گے۔ وہ شیطان کا نشان حاصل کرنے سے انکار کرنے پر شہید ہوجائیں گے۔ جو لوگ راستباز بن گئے ہیں اُنھیں آخری ا وقات کی شہادت سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے ، بلکہ اِسکی بجائے، اُنھیں ہزارسالہ بادشاہی کے لئے خُدا کا شکر ادا کرنا چاہئے جو اُن کی شہادت کے بعد اُن کی منتظر ہے۔
کیونکہ مخالفِ مسیح کے نام کا نشان پانا ایک بےوفائی کا کام ہے جو ہمارے خُداوند کے ساتھ غداری کرتا ہے ، لہذا ہمیں اِسے مسترد کرنا چاہئے۔ ہم سب اپنی شہادت کی طرف جاسکتے ہیں، کیوں کہ اُس وقت خُدا پر ایمان رکھنا خُدا کوجلال دینا ہے۔ ہمارا خُداوند ہمیں بتاتاہے کہ وہ مقدسین کو تمام مشکلات پرغالب آنے کی طاقت عطا کرے گا۔
 
 

خُدا کی کلیسیاکوکیسےاورکب تک پانی اوررُوح کی خوشخبری کی منادی کرنی چاہئے؟

 
کب تک ہمارے خُداوند نے ہمیں پانی اور رُوح کی خوشخبری پھیلانے کی اجازت دی ہے؟ اِس کا جواب ہے عظیم ایذارسانیوں میں ہماری شہادت کے وقت تک۔ خُدا نے راستبازوں کے لئے خوشخبری کی منادی کا دروازہ کُھلا رکھا ہے ، تاکہ وہ اُس وقت تک پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرسکیں۔ اُن کی شہادت کے اُس وقت تک ، راستباز لوگ پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرتے رہیں گے۔ اِس کے بعد اِس زمین پر خوفناک آفتیں آئیں گے۔
ابھی ، راستباز اور گنہگار لوگ خُداوند کی طرف سے دی گئی خوبصورت فطرت میں یکساں رہتے ہیں۔عظیم ایذارسانیوں کی آمدتک ، راست بازوں کو پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنےکے بعد ،اپنے ایمان کو خالص رکھنا چاہئے اور خُداوند کا انتظار کرنا چاہئے۔ راستباز لوگوں کو خوشخبری کی کاشتکاری کی پرورش کرنے کی ضرورت ہے۔
آخری اوقات میں ، جب ہمیں حیوان کا نشان لینےپر مجبور کِیاجائےگا ، ہمیں اپنےخُداوند کی طرف سے دی گئی پانی اور رُوح کی خوشخبری پر اپنے ایمان کے ساتھ دنیاوی لوگوں کے خلاف لڑنا اور اُن پر غالب آنا ہوگا۔ جب ہم آخری اوقات میں مخالفِ مسیح کے ہاتھوں شہید ہوجائیں گے تو ہمارا ایمان فتح پائے گا۔ راستباز لوگوں کی ساری زندگی خُداوند پر منحصر ہے۔ اگر وہ خُداوند کے کلام پر ایمان رکھتے ہیں تو، وہ اُنھیں آزمائش کی گھڑی سے بچائے گا ، اوراگروہ دُنیا کے آخر تک خوشخبری کی منادی کریں گےتو، خُدا اُنہیں فتح کی زندگی عطا کرے گا۔ راستباز لوگوں کو ضرورآج اور کل ہر جگہ ، حقیقی نجات کی خوشخبری کی منادی کرنی چاہئے۔
ہم سب کو اپنے خُداوند کی واپسی کا انتظار کرنا چاہئے اوراُس انعام کے لئےجوہمارامنتظرہےاُس کے وفادار رہنا چاہئے جب ہزارسالہ بادشاہی ہمیں دی جائے گی۔ جب خُداوند اِس زمین پر لوٹ آئے گا تو ، راستبازلوگوں کوہزار سالہ بادشاہی دی جائے گی۔ راستباز پھر مل کر خُدا کے جلال میں ملبوس ہوں گے۔
لیکن اب کے لئے، اِس زمین پررہتےہوئےہمیں لازمی طور پر پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرناجاری رکھنا چاہئے،آخری لمحے تک ، جب ہم مزید اِس کام کوکرنےکےقابل نہیں ہوں گے۔ خوشخبری جو گناہگاروں کو اُن کے گناہوں سےنجات دیتی ہے ، پانی اور رُوح کی خوشخبری ہے، جوگناہ کے حقیقی فدیہ کی خوشخبری ہے۔
اِس زمین پر پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرتے ہوئے دُنیا کے آخر تک زندہ رہنے کے بعد ، راستباز خُداوند سے ملیں گے ، ایک ہزار سال تک حکمرانی کریں گے ، اور جب ہزار سالہ بادشاہی ختم ہوجائے گی ، خُدا کی ابدی بادشاہی میں داخل ہوں گے اور ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے۔ مَیں ایمان میں خُداوند کا شکر ادا کرتا ہوں۔ ہمیں یہ اُمید دینے کے لئے خُداوند کا اور بھی شکریہ ادا کرنا چاہئے۔
 
 
فِلدِلفیہ کی کلِیسیاخُداکی خصوصی پیاری کلیسیاتھی جو، اگرچہ تھوڑاسازور رکھتی تھی توبھی،خُدا کی مرضی کی پیروی کرتی اوریسوع کےنام کا انکار نہیں کِیا
 
خُدا نے اِس فِلدِلفیہ کی کلِیسیاکو آزمائش کی گھڑی سےبچانے کی اپنی خاص برکت سے نوازاتھا۔ یہ برکت گناہ سےمعافی کی برکت ہے ، ہزار سالہ بادشاہی میں زندگی بسر کرنے کی، اور خُدا کی ابدی بادشاہت کے مالک بننے کی برکت ہے۔ وہ مسیحی جو اب بھی گنہگار کی حیثیت سے باقی رہیں گے اُن پر خُدا کی برکات بند ہوجائیں گی۔ لیکن راست باز ایک ہزار سال تک حکومت کریں گے۔
خُداوند مقدسین کو اُن کی شہادت کے ذریعہ اِس زمین سے اُوپر اٹھالے گا ، اور پھر اِس دُنیا پرایذارسانیوں کی بےحدآفتیں اُنڈیلے گا۔ خُدا بھلائی کو برائی سے پرکھےگا اور گناہگاروں کی عدالت کرےگا اور اُن کوتباہ کرے گا۔ خُدا راستباز لوگوں سےپیار کرتا ہے ، خاص طور پر اُن لوگوں سے ، جو صرف تھوڑے سےزور کے ساتھ ہی ، اُسکے کلام پر قائم رہتے ہیں اور دُنیا کے آخر تک خوشخبری کی منادی کرتے ہیں۔مقدسین جن کا ایسا ایمان تھا اور جو اِس طرح کی کلیسیاؤں سے تعلق رکھتے تھے واقعتاً مبارک تھے۔
خُدا ایسے راستباز مقدسین سے راضی تھا۔
خُدا فرماتا ہے کہ وہ اُن لوگوں کو بدلہ دے گا جو شیطان کے خلاف لڑتے ہیں اور اپنےپورےدِلوں کے ساتھ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھ کر شیطان پر غالب آتے ہیں۔
اِس زمین پر بہت سارے مسیحی موجود ہیں جو یسوع پرایمان رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں اور پھر بھی شیطان کے دھوکے میں ہیں۔ نجات کےکام ، جس نے تمام گنہگاروں کو اِس زمین پر یسوع کے آنے کے ساتھ اُن کے گناہوں سے نجات دی ہے، اُس کے دو راستباز کاموں کے ذریعہ حاصل ہوئی ہے۔ نجات کے اِن کاموں پر ایمان یہ مانتا ہے کہ اُس نے دریائے یردن میں اپنے بپتسمہ کے ساتھ دُنیا کے سارے گناہوں کو اپنے اُوپر اُٹھا لیا تھا، اور یہ کہ اُس نے دُنیا کے اِن گناہوں کو صلیب تک لے جاکر ،اپنےہی خون کےساتھ اِن تمام گناہوں کےلئےاپنی عدالت سےنجات کا یہ کام مکمل کِیا۔ یہ نجات کی خوشخبری ہے ، گناہ کی معافی کی خوشخبری جس نے گنہگاروں کو بچایا ہے۔
لیکن وہ لوگ جو ایمان کا فُقدان رکھتے ہیں "وہ لوگ ہیں جو یسوع کے بپتسمہ پر ایمان رکھے بغیر ہی بےگناہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔" ایسا ایمان جھوٹا ہے۔ دوسری طرف ، کچھ لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ کوئی بھی یسوع سے اُتنی محبت نہیں کرتا جتنی وہ کرتے ہیں ، لیکن اِس کےساتھ ہی وہ اپنے آپ کو گنہگار بھی بیان کرتے ہیں۔ لیکن ہماراخُداوند اُن کے سواجوپانی اوررُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں کسی کو بھی آسمان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ وہ اپنی کتاب ِحیات میں گنہگاروں کے نام نہیں لکھتا ہے۔صرف اُن کےنام جو پانی اور رُوح کی خوشخبری پرایمان رکھتے ہیں خُداوندکی کتاب ِحیات میں لکھے گئے ہیں۔
خُدا کے ذریعےدی گئی گناہ سے نجات "کوئی کیا کرتا ہے" کے وسیلے حاصل نہیں ہوتی ہے ، بلکہ اِس کی بجائے یہ محض "کوئی کیاایمان رکھتا ہے" کے وسیلے حاصل کی جاسکتی ہے۔ اِس ایمان میں ، پہلی غوروفکر یہ ہے کہ یسوع خُدا کا بیٹا ہے اور ہمارا نجات دہندہ ہے ، اور دوسری، یسوع کا بپتسمہ اور اُس کا صلیبی خون ہماری نجات کے لئے کامل اور ناگزیر نجات کےکام ہیں۔ اور ہمیں مسیح کے جی اُٹھنے اور اُس کی آمدِثانی پربھی ایمان رکھناچاہئے۔
متّی ۷: ۲۱-۲۳ ، فرماتاہے ، " جو مُجھ سے اَے خُداوند اَے خُداوند! کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک آسمان کی بادشاہی میں داخِل نہ ہو گا مگروُہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔ اُس دِن بُہتیرے مُجھ سے کہیں گے اَے خُداوند اَے خُداوند!کیا ہم نے تیرے نام سے نبُوّت نہیں کی اور تیرے نام سے بدرُوحوں کو نہیں نِکالا اور تیرے نام سے بُہت سے مُعجِزے نہیں دِکھائے؟ اُس وقت مَیں اُن سے صاف کہہ دُوں گا کہ میری کبھی تُم سے واقفِیّت نہ تھی ۔ اَے بدکارو میرے پاس سے چلے جاؤ۔" یسوع کیوں اِن لوگوں کا انکار کرے گا؟ کیونکہ گناہ رکھنے والوں کےنام خُداوند کی کتاب ِحیات میں نہیں لکھےجاسکتےہیں۔آج کل بہت سارے لوگ یسوع پر اپنےنجات دہندہ کےطورپرایمان رکھنےکااقرارکرتےہیں ، لیکن اُن میں بہت سے لوگ یسوع کےبپتسمہ پر ایمان نہیں رکھتے ہیں جو یسوع نے یوحنا سے لیا تھا۔
یوں ، اُن کے نام کتاب زندگی میں نہیں لکھے گئے ہیں۔ پھر بھی یہ گنہگار خُداوند کی بادشاہی میں جانے کی کوشش کرتے ہیں یہاں تک کہ وہ اپنے سارے گناہوں کو اُٹھا ئےہوئے ہیں۔ تاہم ، وہ، اِس میں داخل نہیں ہوسکتے ہیں۔ کچھ لوگ اتنے بہادر ہیں کہ اُنہیں یقین ہے کہ وہ آسمان میں داخل ہوسکتے ہیں یہاں تک کہ اگر اُن میں گناہ بھی ہیں۔ ایسے لوگ خُدا کی پیش کردہ نجات پر ایمان نہیں رکھتےہیں ، بلکہ اپنےغرورمیں اپنی بنائی ہوئی ترتیب پر قائم رہتےہیں۔ وہ جن کا ایمان جھوٹا ہے وہ یہ ایمان نہیں رکھتےہیں کہ یسوع ہی خُدا ہے اور نہ ہی اِس حقیقت پر کہ یسوع نے اپنے بپتسمہ کے ذریعہ دُنیا کے گناہوں کو اپنے اوپر اُٹھالیاتھا، اور نہ ہی اِس پر کہ وہ اِن سارے گناہوں کو صلیب پرلےگیا۔ یہ لوگ یسوع کو محض دُنیا کے چار بڑے عاقلوں میں سے ایک کے طور پر سمجھتےاورایمان رکھتے ہیں۔ ایسے لوگ گنہگار ہیں یہاں تک کہ اگر وہ یسوع کو اپنا نجات دہندہ مانتے ہیں۔ تاہم، خُدا وند ،کے پاس اُن گنہگاروں کو دینےکےلئے کچھ ہے۔ "لیکن کیاہے؟" آپ پوچھ سکتے ہیں۔ ٹھیک ہے ، جہنم کے علاوہ کچھ بھی اُن کا منتظر نہیں ہے!
ہم راستباز لوگوں کو ، جن کے گناہوں کو معاف کر دیا گیا ہے ، پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ہمارے ایمان کے ساتھ ، دُنیا کے خاتمے تک جھوٹوں سے لڑنا اور اُن پر غالب آنا ہوگا۔ راستباز لوگ جس پر ایمان رکھتے ہیں وہ ایک فاسق حقیقت نہیں ہے۔ خُداوند کی واپسی کے دن تک ، ہم کبھی بھی خوشخبری پر اپنےایمان کونہیں چھوڑ سکتے ہیں جس کے ساتھ ہم اپنے خُداوند پر یقین رکھتے ہیں ، چاہے کوئی بھی کچھ بھی کہے۔ سچا کلام جس پرراستباز لوگوں کا ایمان ہے وہ ذاتی طور پر خُدا کی طرف سے حاصل ہوتا ہے۔ اِس کی گواہی خُدا کے کلام سے دی گئی ہے۔ خُدا نےبذاتِ خود اِس کو شخصی طور پرفرمایاہے۔ خُدا نے ذاتی طور پر ہمارے گناہ کو معاف کرنے کا وعدہ کِیا۔ راستباز لوگوں نے اپنے تمام گناہوں سے نجات پائی اور یسوع کے بپتسمہ اور اُس کی صلیب پر ایمان رکھ کر مکمل بن گئےہیں۔ کیا اِس میں کوئی اہم یا قابل ِقدربات ہے جو ہمارے بارے میں گنہگار کہہ رہے ہیں؟ بالکل بھی نہیں! راستباز لوگوں کو خُدا کے کلام پرایمان رکھ کر پانی اور رُوح کی خوشخبری پر اپنا ایمان قائم رکھنا چاہئے۔
اب قدرتی آفتوں کا وقت آگیا ہے اور مستقبل قریب میں، اِس زمین پر ایٹمی جنگ بھی ہوگی۔ اور قدرتی آفتیں بہت عظیم تباہ کن پیمانے پر پھیلنےکےلئےمقررکردی گئی ہیں۔ خُدا کے خادموں کو واضح طور پر دیکھنا چاہئے کہ اِس دُنیا میں کیا آنےوالاہے اور اِس کی منادی کرنی چاہئے۔ آپ کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ دُنیا کا خاتمہ اچانک ہوسکتا ہے۔ جب دُنیا میں ایٹمی جنگ کا آغاز ہوتا ہے تو ، قدرتی آفتیں غیر معمولی عروج پر پہنچ جاتی ہیں ، اور حیوان کا نشان ہم پردباؤ ڈالتا ہے —یعنی ، جب ہماری شہادت اور جی اُٹھنے،اور ہزارسالہ بادشاہی کی تعمیر کا وقت آئےگا—یہ اِس زمین پر مسیح کی واپسی کا وقت ہے۔ ساری چیزیں خُداوند کے وسیلےواقع ہوتی ہیں اور مکمل ہوتی ہیں۔
اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی کیا کہتا ہے ، ہمیں دُنیا کے آخر تک خُدا کے کلام پر ایمان رکھنا
چاہئے اور اِس ایمان کو برقرار رکھنا چاہئے۔ خُداوندکی پیروی کرتے ہوئے ، مشکلات سے قطع نظر ، ہمیں یقینی طور پر پانی اور رُوح کی خوشخبری پر اپنے ایمان کو برقرار رکھنا اور پھیلانا چاہئے۔
آئیے ہم اپنی زندگیاں گزاریں جو خُداوند کی اُمید کرتی ہیں۔ آئیے ہم گنہگاروں کو پانی اور رُوح کی خوشخبری کے ساتھ اُن کے گناہوں کی معافی کے لئےتیار کریں! میراایمان ہے کہ ہمارے خُداوند نے پہلے ہی آسمان کی ساری برکتیں راستباز لوگوں کے لئے مختص کردی ہیں اوریہ ہمارا انتظار کر رہی ہیں۔ ہمیں مُردوں میں سے جی اُٹھنے اور مقدسین کے بدل جانےکےواقع ہونے سے پہلے اِس دن کی تیاری کرنی چاہئے۔آپ کی زندگی کتنی خالی ہے اِس کی شکایت کرنا چھوڑ دیں ، اور اِس کے بجائے پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھیں۔
جب آپ سچائی کی خوشخبری کو پہلے ہی جانتے ہیں ، تو آپ اِس پر ایمان رکھنے سے انکار کرکے جہنم میں رہنے کا انتخاب کیسے کرسکتے ہیں؟ زندگی کے خالی ہونے پر مایوسی میں پڑنے کے بجائے ، ہمیں پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان کے ذریعہ اپنے تمام گناہوں سے نجات حاصل کرتے ہوئے ہزارسالہ بادشاہی کے لئےتیاری کرنی چاہئے۔ اِس طرح کے ایمان کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کے بعد ، جیسے فِلدِلفیہ کی کلِیسیاکی، خُدا کی طرف سے تعریف کی گئی ہے ، ہم یقینی طور پر اپنے خُداوند سے ہوا میں ملیں گے! ہیلیلویاہ!