Search

خطبات

مضمون 10: مُکاشفہ(مُکاشفہ کی کتاب پر تفسیر)

[باب4-1] یسوع کی طرف دیکھیں جو خُدا کے تخت پر بیٹھا ہے <مُکاشفہ۴: ۱- ۱۱>

یسوع کی طرف دیکھیں جو خُدا کے تخت پر بیٹھا ہے
>مُکاشفہ۴: ۱- ۱۱<
اِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان میں ایک دروازہ کُھلا ہُؤا ہے اور جِس کو مَیں نے پیشتر نرسِنگے کی سی آواز سے اپنے ساتھ باتیں کرتے سُنا تھا وُہی فرماتا ہے کہ یہاں اُوپر آ جا ۔ مَیں تُجھے وہ باتیں دِکھاؤں گا جِن کا اِن باتوں کے بعد ہونا ضرُور ہے۔ فوراً مَیں رُوح میں آ گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان پر ایک تخت رکھّا ہے اور اُس تخت پر کوئی بَیٹھا ہے۔ اور جو اُس پر بَیٹھا ہے وہ سنگِ یشب اور عقِیق سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس تخت کے گِرد زُمّرد کی سی ایک دھَنک معلُوم ہوتی ہے۔ اور اُس تخت کے گِرد چَوبِیس تخت ہیں اور اُن تختوں پر چَوبِیس بزُرگ سفید پَوشاک پہنے ہُوئے بَیٹھے ہیں اور اُن کے سروں پر سونے کے تاج ہیں۔ اور اُس تخت میں سے بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہوتی ہیں اور اُس تخت کے سامنے آگ کے سات چراغ جل رہے ہیں ۔ یہ خُدا کی سات رُوحیں ہیں۔ اور اُس تخت کے سامنے گویا شِیشہ کا سمُندر بِلّور کی مانِند ہے اور تخت کے بِیچ میں اور تخت کے گِرداگِرد چار جاندار ہیں جِن کے آگے پِیچھے آنکھیں ہی آنکھیں ہیں۔ پہلا جان دار بَبر کی مانِند ہے اور دُوسرا جان دار بَچھڑے کی مانِند اور تِیسرے جان دار کا چِہرہ اِنسان کا سا ہے اور چَوتھا جان دار اُڑتے ہُوئے عُقاب کی مانِند ہے۔ اور اِن چاروں جان داروں کے چَھ چَھ پر ہیں اور چاروں طرف اور اندر آنکھیں ہی آنکھیں ہیں اور رات دِن بغَیر آرام لِئے یہ کہتے رہتے ہیں کہ قدُّ وس ۔ قدُّوس ۔ قدُّوس ۔ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلق جو تھا اور جو ہے اور جو آنے والا ہے۔ اور جب وہ جان دار اُس کی تمجِید اور عِزّت اور شُکر گُذاری کریں گے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور ابدُالآباد زندہ رہے گا۔ تو وہ چَوبِیس بزُرگ اُس کے سامنے جو تخت پر بَیٹھا ہے گِر پڑیں گے اور اُس کو سِجدہ کریں گے جو ابدُالآباد زِندہ رہے گا اور اپنے تاج یہ کہتے ہُوئے اُس تخت کے سامنے ڈال دیں گے کہ۔ اَے ہمارے خُداوند اور خُدا تُو ہی تمجِید اور عِزّت اور قُدرت کے لائِق ہے کیونکہ تُو ہی نے سب چِیزیں پَیدا کِیں اور وہ تیری ہی مرضی سے تِھیں اور پَیدا ہُوئیں۔
 
 

تشریح

 
آیت ۱: ” اِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان میں ایک دروازہ کُھلا ہُؤا ہے اور جِس کو مَیں نے پیشتر نرسِنگے کی سی آواز سے اپنے ساتھ باتیں کرتے سُنا تھا وُہی فرماتا ہے کہ یہاں اُوپر آ جا ۔ مَیں تُجھے وہ باتیں دِکھاؤں گا جِن کا اِن باتوں کے بعد ہونا ضرُور ہے۔ “
آسمان کا دروازہ اِس سے پہلے بند تھا۔ لیکن یہ دروازہ مکمل طور پر کُھل گیا جب یسوع نے اِس زمین پر آکر گناہگاروں کو اُن کے گناہوں سے نجات دلائی ، یوحناکے ذریعہ بپتسمہ لیا ، صلیب پر مرگیا ، اورپھر مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ اپنے فرشتوں کے ذریعہ ، خُدا نے یوحنارسول پرظاہرکِیا کہ آخر ی اوقات میں دُنیامیں کیا ہونے والا ہے۔
 
آیت ۲: ” فوراً مَیں رُوح میں آ گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان پر ایک تخت رکھّا ہے اور اُس تخت پر کوئی بَیٹھا ہے۔ “
آسمان کے کُھلے دروازے سے ،یوحنا نے دیکھا کہ آسمان پر ایک اور تخت تیار کِیاگیاتھا ، اور جو اُس پر بیٹھا تھا وہ یسوع مسیح تھا۔ تخت کے چاروں طرف چار جاندار ، ۲۴ بزرگ اور خُدا کی سات رُوحیں تھیں۔
خُداوند نے دُنیا کے گنہگاروں کو گناہوں سے بچانے کے اپنے کام کی تکمیل کے لئے باپ سے خُدا کا تخت حاصل کِیاتھا۔ اِس زمین پر رہتے ہوئے ، خُداوند نے یوحنا بپتسمہ دینے والے سے بپتسمہ لے کر خود پردُنیا کے سارے گناہوں کواُٹھالیا ، اور صلیب پر مر نےاور مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے ذریعہ تمام گنہگاروں کو اُن کے گناہوں سے نجات دلائی۔ یہ ہے کیوں خُدا باپ نے اپنے بیٹے کے لئے آسمان پر اِس تخت کی اجازت دی۔
یسوع کو کسی حد تک محدود دائرہ کار میں دیکھنے کا رجحان پایاجاتاہے ، اُسے خُدا کا بیٹا اور نجات دہندہ تسلیم کِیاجاتا ہے، لیکن اِس سے زیادہ نہیں۔ لیکن یسوع مسیح اب خُدا کے تخت پر بطور خودمختار بادشاہ بن کر بیٹھا ہےجو آسمان پر بادشاہی کرتا ہے۔
یقیناً، اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ، یسوع نے اپنے تخت کے لئے باپ کے خلاف مزاحمت کی۔
خُدا باپ کا تخت بھی وہاں موجودہے۔ اُس نے اپنے بیٹے کے لئے آسمان پر ایک اور تخت کی اجازت دی ، اُسے آسمان کا بادشاہ مقرر کرنے اور خُدا کے خلاف کھڑے ہونے والے تمام لوگوں کے منصف کے طور پر اُسے قائم کرنے کےلئےتاج پہنایا۔ باپ نے یسوع مسیح کو آسمان اور زمین پر بطورِ خُدا سب سے بڑھ کر بلند کِیا۔ یسوع مسیح اب خُدا ہے ، وہ باپ کے مساوی ہے۔ لہذا ہمیں یسوع کی تعریف کرنا چاہئے اور اُس کی عبادت کرنا چاہئے ، جو ہمارا نجات دہندہ اور خُدا ہے۔
 
آیت ۳: ” اور جو اُس پر بَیٹھا ہے وہ سنگِ یشب اور عقِیق سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس تخت کے گِرد زُمّرد کی سی ایک دھَنک معلُوم ہوتی ہے۔ “
یہ آیت نئے تخت پر بیٹھے خُدا کےجلال کو بیان کرتی ہے۔
 
آیت ۴: ” اور اُس تخت کے گِرد چَوبِیس تخت ہیں اور اُن تختوں پر چَوبِیس بزُرگ سفید پَوشاک پہنے ہُوئے بَیٹھے ہیں اور اُن کے سروں پر سونے کے تاج ہیں۔ “
یسوع مسیح کے تخت کے گِرداگِرد ہمارے خُدا نے اپنے خدمت گزاروں کو بٹھایا۔ یہ یہاں بیان کرتاہے کہ خُدا کا تخت چوبیس مزید تختوں سے گھِرا ہوا تھا ، اوریہ کہ اِن تختوں پر ۲۴بزرگ بیٹھے تھے جن کے سروں پر سونے کے تاج تھے۔ اِن بزرگوں کے لئے ۲۴تختوں پر بیٹھنا خُدا کی بہت بڑی برکت تھی۔ یہ بزرگ وہ ہیں جنہوں نے ، اِس زمین پر رہتے ہوئے ، خُداوندکی بادشاہی کے لئے مشقت کی تھی اور شہید ہوئے تھے۔ یہ کلام ہمیں بتاتا ہے کہ آسمان کی بادشاہی اب ہمارے خُداوند خُدا کی بادشاہی بن چکی ہے ، جو ابدی طور پر اُس کے دورِ حکومت میں ہے۔
 
آیت ۵: ” اور اُس تخت میں سے بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہوتی ہیں اور اُس تخت کے سامنے آگ کے سات چراغ جل رہے ہیں ۔ یہ خُدا کی سات رُوحیں ہیں۔ “
خُدا وہ ہے جو تخلیق کرتا ہے اور تمام رُوحوں پر حکومت کرتا ہے۔
آیت ۶: ” اور اُس تخت کے سامنے گویا شِیشہ کا سمُندر بِلّور کی مانِند ہے اور تخت کے
بِیچ میں اور تخت کے گِرداگِرد چار جاندار ہیں جِن کے آگے پِیچھے آنکھیں ہی آنکھیں ہیں۔ “
چار جاندار ، ۲۴ بزرگوں کے ساتھ ، خُدا کی بادشاہی کے خدمت گزار ہیں۔ وہ ہمیشہ خُدا کی مرضی کے طالب ہوتے ہیں اور اُس کی پاکیزگی اور جلال کی تعریف کرتے ہیں۔ اور وہی ہیں جو تابعداری کے ساتھ خُدا کی مرضی کولاگو کرتے ہیں۔
 
آیت ۷: ” پہلا جان دار بَبر کی مانِند ہے اور دُوسرا جان دار بَچھڑے کی مانِند اور تِیسرے جان دار کا چِہرہ اِنسان کا سا ہے اور چَوتھا جان دار اُڑتے ہُوئے عُقاب کی مانِند ہے۔ “
چاروں جاندار خُدا کےخدمت گزار ہیں جو ہر ایک کو دیئےگئےمختلف کام کے لئے وقف کِیےگئے ہیں ، وہ اُس کےتمام مقاصد کی وفاداری کے ساتھ خدمت کرتے ہیں۔
 
آیت ۸: ” اور اِن چاروں جان داروں کے چَھ چَھ پر ہیں اور چاروں طرف اور اندر آنکھیں ہی آنکھیں ہیں اور رات دِن بغَیر آرام لِئے یہ کہتے رہتے ہیں کہ قدُّ وس ۔ قدُّوس ۔ قدُّوس ۔ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلق جو تھا اور جو ہے اور جو آنے والا ہے۔ “
جس طرح خُدا نہیں سوتا ، چاروں جاندار بھی ہمیشہ اُس کی طرف سے جاگتے رہتے ہیں ، اُس کےجلال اور پاکیزگی کے لئےبِلاناغہ اُس کی تعریف کرتے رہتے ہیں۔ وہ خُدا کی پاکیزگی کی تعریف کرتے ہیں جو برّہ اور اُس کی قادرِ مطلق قدرت بن گیا ۔ وہ خُدا کی تعریف کرتے ہیں جیسا کہ جو تھا ، اورجوہے،اور جوآنے والا ہے۔ جس کی اُن کی طرف سے تعریف کی جارہی ہے وہ خُدا باپ اور یسوع مسیح ہے، جو خُدا ہے۔
 
آیت ۹: ” اور جب وہ جان دار اُس کی تمجِید اور عِزّت اور شُکر گُذاری کریں گے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور ابدُالآباد زندہ رہے گا۔ “
خُدا کے خدمت گزار اِس طرح عزت ،جلال دیتے ہیں اور اُس کا شکر ادا کرتے ہیں جو ابدُالآباد
تخت پر بیٹھا ہے۔
 
آیت ۱۰: ” تو وہ چَوبِیس بزُرگ اُس کے سامنے جو تخت پر بَیٹھا ہے گِر پڑیں گے
اور اُس کو سِجدہ کریں گے جو ابدُالآباد زِندہ رہے گا اور اپنے تاج یہ کہتے ہُوئے اُس تخت کے سامنے ڈال دیں گے کہ۔ “
 جب چاروں جاندار خُدا کی تعریف کر رہے تھے تو ، ۲۴ تختوں پر بیٹھے بزرگوں نے بھی اپنے تاج خُدا کے سامنے ڈال دئیے اور اُس کی تعریف کی ، "اے خُداوند توہی عزت ، جلال اور قدرت حاصل کرنےکے لائق ہے ۔"
 
آیت ۱۱: ” اَے ہمارے خُداوند اور خُدا تُو ہی تمجِید اور عِزّت اور قُدرت کے لائِق ہے کیونکہ تُو ہی نے سب چِیزیں پَیدا کِیں اور وہ تیری ہی مرضی سے تِھیں اور پَیدا ہُوئیں۔ “
چوبیس بزرگوں نے خُدا کی جو تعریف کی تھی وہ اِن کے ایمان سے حاصل ہوئی کہ خُدا ہی ساری تمجید، عزت اور قدرت حاصل کرنے کے لائق ہے ، کیوں کہ اُس نے تمام چیزیں پیدا کیں اور سب کچھ اُسی کے وسیلہ سےوجود میں ہے۔