Search

خطبات

مضمون 11: خیمۂ اِجتماع

[11-4] وجہ کیوں خُدا نے مُوسیٰ   کو کوہِ سِیناپربُلایا <خر و ج ۱۹:۱۔۶>

وجہ کیوں خُدا نے مُوسیٰ   کو کوہِ سِیناپربُلایا
>خر و ج ۱۹:۱۔۶<
اور بنی اِسرائیل کو جِس دِن مُلکِ مِصرؔ سے  نِکلے تین مہینے ہُوئے اُسی دِن وہ سیناؔ کے بیابان میں آئے۔اور جب وہ رفیدؔیم سے روانہ ہو کر سیناؔ کے بیابان میں آئے تو بیابان ہی میں ڈیرے لگا لِئے۔ سو وہیں پہاڑ کے سامنے اِسرائیلیوں کے ڈیرے لگے۔اور مُوسیٰ اُس پر چڑھ کر خُدا کے پاس گیااور خُداوند نے اُسے پہاڑ پر سے پُکار کر کہا کہ تُو یعقُوبؔ کے خاندان سے یُوں کہہ اور بنی اِسرائیل کو یہ سُنا دے۔کہ تُم نے دیکھا کہ مَیں نے مِصریوں سے کیا کیا کِیا اور تُم کو گویا عُقاب کے پروں پر بَیٹھا کر اپنے پاس لے آیا۔سو اب اگر تُم میری بات مانو اور میرے عہد پر چلو تو سب قَوموں میں سے تُم ہی میری خاص مِلکیت ٹھہرو گے کیونکہ ساری زمِین میری ہے۔اور تُم میرے لِئے کاہِنوں کی ایک مُملکت اور ایک مُقدّس قَوم ہو گے۔ اِن ہی باتوں کو تُو بنی اِسرائیل کو سُنا دینا۔
 
 

خُدا نے اسرائیل کے لوگوں کو کیوں چُنا؟

 
یہ مرکزی حوالہ خروج ۱۹:۱۔۶ سے حاصل ہوا ہے۔ گو حوالہ لمبا نہیں ہے، مجھے اِس کے بارے میں بہت کچھ کہنا ہے۔ اِس حوالہ سے، مَیں سچ کے بارے میں بھی بولنا پسند کروُنگا جو خروج ابواب۱۹تا ۲۵میں ظاہر کِیا گیا۔ تین مہینے گزر چکے تھے جب اسرائیل کے لوگ مِصر سے  نِکلے جب اسرائیلی سیِناؔ کے بیابان میں آئے۔ خُدا نے کوہِ سیِنا ؔ کے سامنے اُن سے خیمے لگوائے، اور مُوسیٰ کو پہاڑ پر اوپر بُلایا۔
مُوسیٰ کو اِس طرح بُلانے کے بعد، خُدانے اسرائیلیوں سے اپنا کلام فرمایا، ” سو اب اگر تُم میری بات مانو اور میرے عہد پر چلو تو سب قَوموں میں سے تُم ہی میری خاص مِلکیت ٹھہرو گے کیونکہ ساری زمِین میری ہے۔اور تُم میرے لِئے کاہِنوں کی ایک مُملکت اور ایک مُقدّس قَوم ہو گے۔ اِن ہی باتوں کو تُو بنی اِسرائیل کو سُنا دینا۔ “ وجہ کیوں خُدا نے اسرائیل کے لوگوں کوبلایا اور اُٹھایا اُنھیں اپنی خاص ملکیت بنانا اور اپنی بادشاہت کے کاہنوں کے طورپر اُنھیں قائم کرنا تھا۔
 یہ مقصد تھا جس کے ساتھ خُدانے اسرائیل کے لوگوں کو مِصر سے چھڑایا۔ طریقہ جس کے وسیلہ سے خُدااسرائیلیوں کو اپنی خاص ملکیت بنائے گا اُنھیں اپنی شریعت دے رہا تھااور اُن کے گناہوں سے اُنھیں بچانے کے لئے خیمۂ اِجتماع  کا قربانی کا نظام دے رہاتھا، جس کے وسیلہ سے وہ اُن کے تمام گناہوں کو صاف کرے گا، اُنھیں اپنے ذاتی لوگ بنائے گا، اور اُنھیں کاہنوں کی ایک قوم کے طورپر پائے گا۔ اِسی طرح، اسرائیلیوں کو یقیناً  یہ واضح طورپر احساس کرنا چاہیے، اور ایمان کا احاطہ کرنا چاہیے جو خُدااُن سے چاہتا ہے۔ اُن کی قوم کو خُدا کے کاہنوں کی ایک بادشاہت بنانے کے لئے، خُدا نے ایک طرف، اُنھیں ۶۱۳ احکامات پر مشتمل اپنی شریعت دی، اور دوسری طرف، اُس نے اُنھیں خیمۂ اِجتماع کو تعمیر کرنے کا حُکم دیا۔
اِس لئے اگر اسرائیلی یِسُوعؔ مسیح پر ایمان نہیں رکھتے ہیں جو اُن کے مسیحا کے طورپر آیا، اُنھیں یقیناً  توبہ کرنی چاہیے اور اپنے دِلوں کے ساتھ اُ س پر ایمان رکھنا چاہیے۔ یِسُوعؔ، جو خیمۂ اِجتماع کے قربانی کے نظام کی گناہ کی قربانی کی اَصل بنیاد ہے، یوحناؔ سے اپنا بپتسمہ حاصل کرنے اور صلیب پر اپنے خون کے ساتھ اُن کے تمام گناہوں کو پا ک کر چکاہے۔ اِسی طرح، اسرائیل کے لوگوں کو یقیناً  اِس سچائی کو غیر مبہم طو رپر قبول کرنا چاہیے یعنی خُدا اُنھیں، ابرہامؔ  کی نسل کو، مِصر سے باہر لانے، اور خیمۂ اِجتماع کی قربانیوں کے وسیلہ سے اُن کے تمام گناہ دھونے کے وسیلہ سے اُنھیں اپنے ذاتی لوگ بنا چکا ہے۔ اُس وقت، کیونکہ اسرائیلی خُدا کی شریعت کوقائم رکھنے کے قابل نہ تھے،اُنھیں خُد اکی معرفت مقرر کیے گئے قربانی کے نظام کے مطابق خُد اکے سامنے جانوروں کی قربانیاں دینے کے وسیلہ سے اپنے گناہوں سے معاف ہونا تھا۔ یہ قربانیاں یِسُوعؔ  مسیح، نجات دہندہ کی پیشگی علامت تھیں جو بنی نوع انسان کو اب اِ س کے گناہوں سے بچا چکا ہے۔
حتیٰ کہ اب تک، اسرائیلیوں نے مُوسیٰ کو سب سے عظیم ترین نبی کے طور پر مانا۔ وہ اِ س پر ٹھیک ہیں۔ تاہم، کیونکہ وہ یِسُوعؔ مسیح پر مسیحا کے طورپر ایمان نہیں رکھتے ہیں جو اُنھیں اُن کے تمام گناہوں سے بچا چکا ہے، وہ نئے عہد نامہ کو خُدا کے کلام کے طور پر نہیں پہچانتے ہیں، اور اِس کی بجائے صِرف پُرانے عہد نامہ کو خُداکے کلام کے طور پر پہچانتے ہیں۔ لیکن ہمیں یقیناً  یادرکھنا چاہیے کہ یِسُوعؔ نہ صِرف مُوسیٰ سے زیاد ہ عظیم نبی ہے، بلکہ وہ آسمان کی بادشاہت کا سردار کاہن ہے،یعنی مسیحا جس کے لئے اسرائیلی انتظار اور اُمید کر رہے ہیں۔ ایمان کے وسیلہ سے، اسرائیلیوں کو یقیناً  اب احساس کرنا چاہیے کہ خیمۂ اِجتماع کی قربانی کے نظام کی اَصل بُنیا د مسیحا بذاتِ خود کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں تھا۔
 
 
خُدا نے اسرائیلیوں کو عزت کے ساتھ مُوسیٰ کو ماننے کا حُکم دیا، لیکن
 
خُد انے کیوں مُوسیٰ  کو اسرائیلیوں کے سامنے اِتنا بُلند کِیِا؟ یہ اُن کو مُوسیٰ کے وسیلہ سےفرمایاگیا  خُد اکا سارا کلام قبول کرنے اور ایمان رکھنے کے قابل بنانا تھا۔ دوسرے لفظوں میں، اسرائیلیوں کو ایمان رکھنے کے قابل بنانا تھا کہ مُوسیٰ نے اُن سے جو بولا وہ سب خُد اکا ذاتی کلام تھا۔ خُد انے مُوسیٰ کو کوہِ سیِنا  ؔپر بُلایا تاکہ وہ اسرائیل کے لوگوں کے سامنے بہت بُلند ہوجائے۔ اِس سے بنی اسرائیل خُدااورمُوسیٰ سے خوفزدہ ہوئے اوربنی اسرائیل نے، یہ دیکھ کر کہ مُوسیٰ نے خُداکے ساتھ بات کی ہے، اُس پر ایمان لائے، کیونکہ خُدا نے مُوسیٰ کے ساتھ اِسطرح بات کی جیسےوہ اُس کا دوست تھا۔
اِس طرح، خُدا کا کلام جو مُوسیٰ نے اسرائیل کے لوگوں کو پہنچایا تھااسرائیلیوں کے وسیلہ سے سب مضبوطی سے مانا گیا جس طرح حقیقی کلام جو خُدانے اُن سےفرمایاہو۔ تاہم، مُوسیٰ کو اِتنا بُلند خیال کرنے کے وسیلہ سے، اسرائیل کے لوگوں نے اپنے دِلو ں میں یِسُوعؔ مسیح کو اپنے ذاتی نجات دہند ہ کے طورپر قبول نہ کرنے کی ایک بڑی غلطی کی۔بالآخر، اسرائیلی اپنے مسیحا کو مناسب طورپر پہچاننے میں ناکام ہوگئے، اور اِس طرح اُس کی نجات کی محبت کو رَدّکر تے ہوئے ختم ہو چکے ہیں۔ اب وہ اُن کے سامنے ایک عظیم کام رکھتے ہیں یعنی ، یِسُوعؔ  مسیح کوجو حتیٰ کہ مُوسیٰ سے زیادہ عظیم نبی تھا، اپنے دِلوں میں اپنے ذاتی نجات دہندہ کے طورپر قبول کرنا ہے۔
 
 

خُدا نے اسرائیل کے لوگوں کو اُس کا خیمۂ اِجتماع بنانے کے لئے  اور اُسے جانور کی قربانیاں پیش کرنے کا حُکم دیا

 
مُوسیٰ کے وسیلہ سے، خُد انے اسرائیل کے لوگوں کو اپنی شریعت اور احکامات دئیے، اور اُس نے اُنھیں خیمۂ اِجتماع کو تعمیر کرنے کا بھی حکم دیا۔ خیمۂ اِجتماع میں، خُداکے فضل کی محبت جس نے حقیقتاً اسرائیلیوں کے گناہوں کومِٹایا اِس کے قربانی کے نظام کے وسیلہ سے ظاہر کی گئی تھی۔خیمۂ اِجتماع کے اِس قربانی کے نظام کے وسیلہ سے، خُداابرہامؔ کی روحانی نسلوں کو گناہ کی معافی بھی دے چکا ہے، اور اُن کے تمام گناہ صاف کر چکا ہے تاکہ وہ خُداکے ذاتی لوگ بننے کے لئے کوئی کمی نہ رکھیں۔
خُدا نے اسرائیل کے لوگوں کو پتھر کی دو تختیاں اُن پر کندہ کیے گئے اپنے دس احکامات کے ساتھ دیں۔ دس احکامات بالائی چار احکامات پرمشتمل تھے جو یقیناً  خُد ااور بنی نوع انسان کے درمیان قائم رکھے جانے چاہئیں، اور زیریں چھ احکامات جو یقیناً  انسانی تعلقات میں قائم رکھے جانے چاہئیں۔ اِن دس احکامات کے ساتھ ساتھ، خُدانے اسرائیل کے لوگوں کو سینکڑوں احکامات بھی دئیے جو اُنھیں اپنی روزمرّہ زندگیوں میں قائم رکھنے چاہیے۔
وجہ کیوں خُدانے بنی اسرائیل کو اِتنے سارے قوانین اور احکامات دئیے اُن کے دِلوں میں ظاہرکرناتھا کہ خُدا تنہا حتمی اور کامل الہٰی وجو درکھتاہے۔ اسرائیل کے روحانی لوگوں کے لئے یعنی، اُن کے لئے جو یِسُوعؔ پر اپنے نجات دہندہ کے طو رپر ایمان رکھتے ہیں خُد اکےسواکوئی دوسرا الہٰی وجودموجود نہیں ہو سکتا ہے۔ اسرائیل کے لوگوں کو کنعانؔ کی سرزمین میں داخل ہونے سے پہلے صاف طور پر سچ سکھانے کے لئے کہ وہ یہوواہؔ ہے، خُدا نے مُوسیٰ کو اُنھیں اپنی شریعت دینے کے لئے کوہِ سیِنا ؔ پر بلایا۔ اور اُس نے اُنھیں حُکم دیا، جب کبھی وہ خُدا کے احکامات توڑنے کے وسیلہ سے گناہ کرتے تھے، خیمۂ اِجتماع میں قربانی کے نظام کے مطابق جو خُدا مقرر کر چکا تھا اپنے جانور کی قربانی دینے کے وسیلہ سے اپنے تمام گناہوں سے معاف ہو ں۔
 
 

اسرائیل کے لوگوں نے خُدا سے شریعت اور احکامات حاصل کیے

 
آئیں ہم خروج ۲۴:۳۔۸ پر ایک نظر ڈالیں: ” اور مُوسیٰ نے لوگوں کے پاس جا کر خُداوند کی سب باتیں اور احکام اُن کو بتا دِئے اور سب لوگوں نے ہم آواز ہو کر جواب دِیا کہ جِتنی باتیں خُداوند نے فرمائی ہیں ہم اُن سب کو مانیں گے۔اور مُوسیٰ نے خُداوند کی سب باتیں لِکھ لیں اور صُبح کو سویرے اُٹھ کر پہاڑ کے نِیچے ایک قُربان گاہ اور بنی اِسرائیل کے بارہ قَبیلوں کے حساب سے بارہ سُتُون بنائے۔اور اُس نے بنی اِسرائیل کے جوانوں کو بھیجا جِنہوں نے سوختنی قُربانِیاں چڑھائیں اور بَیلوں کو ذبح کر کے سلامتی کے ذبِیحے خُداوند کے لِئے گُذرانے۔اور مُوسیٰ نے آدھا خُون لے کر باسنوں میں رکھّا اور آدھا قُربان گاہ پر چِھڑک دِیا۔پِھر اُس نے عہد نامہ لِیا اور لوگوں کو پڑھ کر سُنایا۔ اُنہوں نے کہا کہ جو کُچھ خُداوند نے فرمایا ہے اُس سب کو ہم کریں گے اور تابِع رہیں گے۔تب مُوسیٰ نے اُس خُون کو لے کر لوگوں پر چِھڑکا اور کہا دیکھو یہ اُس عہد کا خُون ہے جو خُداوند نے اِن سب باتوں کے بارے میں تُمہارے ساتھ باندھا ہے۔
خُدانے خون کے ساتھ عہد باندھا جب اُس نے مُوسیٰ کے وسیلہ سے اسرائیل کے لوگوں کو اُس کی شریعت دی۔مختصر، اِس کا مطلب تھا کہ خُد اکی شریعت زندگی کی شریعت تھی۔ خُدانے اپنی زندگی کی شریعت اسرائیلیوں سے فرمائی، اور اسرائیل کے لوگوں کو اُس کے کلام پر ایمان رکھنا تھا۔
اِسی طرح، مُوسیٰ نے اسرائیلیوں کو سوختنی قربانی اور سلامتی کی قربانی کے جانور کا خون لانے کے لئے کہا۔ خُدانے مُوسیٰ کو اپنے لوگوں کو اکٹھے کرنے کا اُن کے سامنے شریعت اور احکامات، خُداکا عہد پڑھنے کاحُکم دیا۔ اور تب مُوسیٰ نے اُن سے پوچھا، ” کیا تم مانو گے جو خُد اتمہیں حُکم دے چکا ہے؟“ اسرائیلیوں نے تب خُدا کو ایک آواز میں جواب دیا کہ وہ بے شک اُس کی ساری فرمانبرداری کریں گے۔
میں تمہاری حفاظت کروں گا اور تمہیں کاہنوں کی ایک بادشاہت بناؤں گا،“ تب خُدانے مُوسیٰ کے وسیلہ سے اسرائیلیوں سے وعدہ کِیِا۔ تب مُوسیٰ نے اُن پر سوختنی قربانی اور سلامتی کی قربانی کا خون چھڑکا۔ اِ س نے ظاہر کِیا کہ جب ایک شخص گناہ کرتا ہے، وہ یقیناً  قربانی کے جانور کے وسیلہ سے معاف کِیا جانا چاہیے۔ ہمیں یقیناً  قبول کرنا چاہیے خُدا نے زندگی کے کلام کے طورپر کیا فرمایا۔ مُوسیٰ نے قربانی کاخون لیا،اِسے اپنے لوگوں پر چھڑکا اور اُن سے کہا، ” دیکھو یہ اُس عہد کا خُون ہے جو خُداوند نے اِن سب باتوں کے بارے میں تُمہارے ساتھ باندھا ہے۔“یہ ہمیں بتاتا ہے کہ کیونکہ خُداکا کلام زندگی کا کلام ہے، اگر ہم اِسے قائم نہیں رکھتے ہیں، تب ہمیں یقیناً  قربانی کے جانور پر اِس کے سَر پر اپنے ہاتھ رکھنے کے وسیلہ سے ہمارے گناہوں کو منتقل کرنا چاہیے، اِسے ذِبح کرنا، اور ہمارے گناہوں کے لئے اُس کا قربانی کا خون خُدا کو پیش کرنا چاہیے۔
ہمیں یقیناً  کیا احساس کرنا چاہیے یہ ہے کہ خُداکی اِس شریعت میں، ہمارےگناہوں کے لئے سزا موجود ہے، لیکن اُسی وقت قربانی کا نظام بھی موجود ہے جو ہمارے گناہوں کو دھوتا ہے۔ اِس لئے، جب ہم خُد اکی شریعت اور احکامات پر عمل کر رہے ہیں، ہمیں یقیناً  اُنھیں اپنے دِلوں میں رکھنا چاہیے جبکہ پہچانتے ہوئے کہ اِن قوانین اور شریعت میں قربانی پائی جاتی ہے جو ہمارے لئے ہمارے گناہوں کی معافی لاتی ہے۔ یہ ایمان حتمی طورپر ضروری ہے۔ کیونکہ ہم برکت یافتہ ہوتے ہیں جب ہم خُداکی شریعت پر عمل کرتے ہیں اور لعنت یافتہ ہوتے ہیں جب ہم اِسے قائم رکھنے میں ناکام ہو جاتے ہیں، ہمیں یقیناً  ایمان رکھنا چاہیے کہ ہمیں ہمیشہ ہمار ے قربانی کے جانور کے ساتھ اپنے گناہوں کو دھونا ہے۔ اِسی طرح، وہ جِنھوں نے گناہ کِیا اُنکو قربانی کے جانور پر اِسکے سَر پر اپنے ہاتھوں کو رکھنے کے ساتھ اپنے گناہوں کو لادنے کے وسیلہ سے، اور اِس قربانی کے خون اور اِسے خُدا کے سامنے پیش کرنے کے وسیلہ سے اپنے گناہو ں کی معافی حاصل کرنی تھی۔ ہمیں یقیناً  سب احساس کرنا چاہیے اور ایمان رکھنا چاہیے کہ شریعت اور قربانی کا نظام زندگی کی شریعت ہیں، جس کے وسیلہ سے ہم خُداسے نئی زندگی حاصل کر سکتے ہیں۔ 
اِس لئے،جبکہ خُدا کی شریعت ہمیں ہمار ے گناہوں کے بارے میں سِکھاتی ہے، مقابلے میں پانی اور روح کی خوشخبری ہمیں دِکھاتی ہے کہ ہمارے تمام گناہ بپتسمہ کے وسیلہ سے جو یِسُوعؔ مسیح نے یوحناؔ سے حاصل کِیا اور صلیب پر اُس کے خون سے معاف کیے جاچکے ہیں  یہ ہے، کس طرح، سچائی جو ہمیں دُنیا کے تمام گناہوں سے بچا چکی ہے۔
قدیم زمانوں میں، جب قبائل ایک دوسرے کے ساتھ وعدے کرتے تھے، وہ اکثر بعض قِسم کے قربانی کے جانوروں کو لایا کرتے تھے۔ وہ بھیڑیں، بکریاں، یا بیل لاتے، اور وہ اپنے معاہدوں پراپنی قربانیو ں سے، اُن کی گردنیں کاٹتے ہوئے لئے گئے خون کے ساتھ نشان لگاتے تھے۔ اِس نے معاہدوں کی ضروری اصطلاحوں کو قابو کِیا۔ کیونکہ اِس کا مطلب تھا، ”اگر تم عہد کو قائم نہیں رکھتے ہو جو تم نے ابھی میرے ساتھ باندھا، تب تم یقیناً  اِسی طریقےسےمَرو گے۔“ مختصر، اُنھوں نے اپنے معاہدے خون کے ساتھ قائم کیے۔
اِسی طرح، خُدا بھی اپنی شریعت خون کے ساتھ قائم کر چکا ہے۔ دوسرے لفظوں میں، اُس نے ہمیں بتایا کہ اگرہم اُس کے تمام ۶۱۳قوانین اور احکامات قائم رکھنے میں ناکام ہو جاتے ہیں، ہم اِس گناہ کی وجہ سے مارے جائیں گے۔ لیکن اُسی وقت، وہ ہمیں ہمارے ایمان کے ساتھ اُسے گناہ کی قربانی دینے کے وسیلہ سے خیمۂ اِجتماع کے قربانی کے نظام کی معرفت ہمارے گناہوں کی معافی حاصل کرنے کے لئے بھی ہمیں بتا چکا ہے۔
اگر ہمیں کبھی خُد اکے شریعت کے کلام کو سنجید گی سے نہیں لینا تھا، ہم کبھی بھی ہمارے گناہوں کی وجہ سے خُدا کے آنے والے غضب سے نہیں بچیں گے۔ لیکن اگر ہم اُسے گناہ کی قربانیاں دیتے ہیں جو وہ ہمارے لئے مقرر کر چکا ہے، خُدا تب اِن قربانیوں کو لے گا اور ہمیں ہمارے گناہوں سے معاف کرے گا۔ ہم سب کو یقیناً  زندگی کی اِس شریعت پر ایمان رکھنا چاہیے، نجات کی یہ شریعت جو ہمیں بتاتی ہے خُدا خیمۂ اِجتماع کی قربانی کے نظام کے وسیلہ سے اسرائیل کے تمام لوگوں کے گناہوں کومعاف کردے گا، اور یوں ہمارے دِلوں میں ہم گناہوں کی معافی حاصل کریں گے۔ جو کوئی خُدا کی شریعت کو نظرانداز کرتاہے خُدا کی محبت کے فضل سے خارج ہے، اور اسی طرح، ہم سب کو یقیناً  شریعت پر اورقربانی کے نظام پر نجات کے سچ کے طور پر، ہماری اَصلی ذاتی زندگی کے طورپر ایمان رکھنا چاہیے۔
یہ ہے کیوں مُوسیٰ نے خون کے ساتھ قائم کیے گئے عہد کو پڑھا، اور اِس خون سے  اسرائیل کے لوگوں پر چھڑکا، اُنھوں نے خون کے ساتھ خُدا کے لئے اپنے وعدے کو قائم کِیا۔ اس لئے، احساس کرتے ہوئے کہ ہم سب کو مرنا ہے اگر ہم خون کے ساتھ قائم کی گئی اس شریعت کو قائم نہیں رکھتے ہیں، ہم سب کو یِسُوعؔ مسیح پر، شریعت کے ساتھ ساتھ، ایمان رکھنے، کے وسیلہ سے ہمارے سب گناہوں کی معافی حاصل کرنی چاہیے،جو ہماری سوختنی قربانی اور خُدا کے لئے سلامتی کی قربانی کی اَصل قربانی ہے ۔
 ہم سب کو یقیناً  احساس کرنا چاہیے اور سچائی پر ایمان رکھنا چاہیے کہ ہم اپنے تمام گناہوں سے خیمۂ اِجتماع  کے قربانی کے نظام کےمطابق خُدا کو ہماری قربانی پیش کرنے کے وسیلہ سے معاف کیے جا سکتے ہیں۔ اُس کے آسمانی، ارغوانی، اورسُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے وسیلہ سے، خُدا ہمیں واضح طورپر تمام بنی نوع انسان کے گناہوں کی معافی کے بارے میں سکِھا چکا ہے۔اپنے گناہوں سے معاف ہونے کے لئے، اُن کے تمام گناہ اُس کے سَر پر اُن کے ہاتھ رکھے جانے کے وسیلہ سے اُن کے قربانی کے جانور پر لادے جانے تھے، اور تب اِس قربانی کو سوختنی قربانی کی قربانگاہ کے سینگوں پر لگائے جانے کے لئے اور اِس کا باقی خون زمین پر اُنڈیلے جانے کے لئے اِس کا قربانی کا خون بہانا پڑتا تھا۔
یہ گناہ اور موت کی شریعت کے وسیلہ سے حتمی طورپر درکار جانور کی قربانی تھی۔ اِس لئے، ہمارے ایمان کے ساتھ ہم سب کو یقیناً  قربانی کے جانور کے وسیلہ سے وعدہ کی گئی گناہ کی معافی قبول کرنی چاہیے جو ہمارے گناہوں کو مِٹاتی ہے۔ ہمیں خیمۂ اِجتماع کا قربانی کا نظام دینے کے وسیلہ سے، خُدا ہمیں نجات کی شریعت دے چکا ہے، تاکہ ہم خُداکے کلا م پر ایمان رکھیں اور ہمارے تمام گناہوں سے معاف کیے جائیں۔ ہم سب کو یقیناً  خُدا کی معرفت ہمارے دِلو ں میں دوشریعتوں کو قبول کرنے کے وسیلہ سے دی گئی گناہ کی معافی کی برکت کو حاصل کرنا چاہیے جو خُد ابنی نوع انسان کو دے چکا ہے: بذاتِ خود شریعت اور خیمۂ اِجتماع کا قربانی کانظام۔
 
 

ہم کیسے اپنے تمام گناہوں سے نجا ت یافتہ ہو سکتے ہیں؟

 
قربانی کے نظام کے وسیلہ سے جو خُدانے مُوسیٰ کو دیا، اُس نے اسرائیل کے لوگوں کو دکھایا کہ اُن کے تمام گناہوں سے اُن کی نجات صِرف اُن کے قربانی کے جانور کے وسیلہ سے اُن کے گناہوں کی معافی میں اُن کے ایمان کی معرفت ممکن ہے۔
جب ہم خُد اکو ہمارا ایمان دیتے ہیں جو اُس کی معرفت مقرر کیے گئے قربانی کے جانور پر ایمان رکھتا ہے، وہ ہمارا ایمان قبول کرے گا اور ہمیں ہمارے تمام گناہوں سے بچائے گا۔ کیوں، کیونکہ خُد اپہلے ہی تمام بنی نوع انسان کو اُن کے گناہوں سے بچا چکا ہے، اور اُن کے لئے جو ایمان رکھتے ہیں، وہ اُنھیں اُن کے تمام گناہوں سے پاک ہونے کی اپنی برکت دیتاہے۔ اُس واحد کے وسیلہ سے مقرر کیے گئے قربانی کے نظام کی معرفت جو حتمی ہے، خُد اہمیں نجات کی شریعت کو جاننے کے قابل کر چکا ہے۔ اگر کوئی نہ جانتا ہے اور نہ ہی سچائی پر ایمان رکھتا ہے کہ یِسُوعؔ مسیح اُس کے گناہوں کو ہمیشہ کے لئے اپنے بپتسمہ اور صلیب پر اپنے خون کے وسیلہ سے دھو چکا ہے، وہ یقیناً  سزاوار ٹھہرایا جائے گا۔ ہم سب کو یقیناً  خُد ا  کے فضل  کی محبت  پر
ایمان رکھنا چاہیے۔
خُدا ہمیں خیمۂ اِجتماع کے قربانی کے نظام کے وسیلہ سے بچا چکا ہے، جس کا نجات کا طریقہ اِس کے سَر پر ہمارے ہاتھوں کو رکھنے کے وسیلہ سے قربانی پر ہمارے گناہوں کو لادنا تھا۔ اِسی طرح، ہم سب کو یقیناً  فضل کی خوشخبری پر ایمان رکھنا چاہیے جو سب کو اجازت دے چکی ہے جو اپنے گناہوں سے صاف ہونے کے لئے اِس سچائی پر ایمان رکھتے ہیں۔ وہ جو خُد اکے سامنے شریعت اور قربانی کے نظام کو نہیں پہچانتے ہیں کبھی بھی ہمیشہ کے لئے گناہ کی معافی حاصل نہیں کر سکتے ہیں، لیکن وہ جو خُدا کے فضل کی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں سب اپنے گناہ کی ابدی معافی حاصل کر سکتے ہیں۔
خُدا نے محض ہمیں گناہ نہ کرنے کے لئے نہیں کہا، بلکہ اُس نے ہمیں سکھایا کہ ہم گنہگار مخلوق تھے جو بچ نہیں سکتے تھے بلکہ ہر روز گناہ سرزد کر تے ہیں۔ پس، اُس نے ہمیں اِن گناہوں کی معافی حاصل کرنے کے لئے ہماری جانور کی قربانی اُسے دینے کے لئے فرمایا، یہ ہے کیوں خُدا نے کہا، جب ایک گنہگارکو قربانی کا جانور دینا ہے،” اور تُو مِٹّی کی ایک قُربان گاہ میرے لِئے بنایا کرنا اور اُس پر اپنی بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں کی سوختنی قُربانِیاں اور سلامتی کی قُربانِیاں چڑھانا اور جہاں جہاں مَیں اپنے نام کی یادگاری کراؤُں گا وہاں مَیں تیرے پاس آ کر تُجھے برکت دُوں گا (خروج ۲۰:۲۴)۔
گناہ کی قربانی نے جو اسرائیلیوں نے خُدا کو دی،قربانی کے سَر پر اپنے ہاتھوں کے رکھنے کی شکل لی، جس کے وسیلہ سے اُن کے گناہ، اِس کا خون لیتے ہوئے اور سوختنی قربانی کی قربانگاہ کے سیِنگوں پر اِسے لگاتے ہوئے، اور اِس کا گوشت قربانگاہ پر رکھتے ہوئے اور آگ سے اِسے جلاتے ہوئے اُس پر منتقل ہو تے ہیں۔ خُد اکی معرفت دی گئی نجات کی شریعت پر پورے دِل سے ایمان رکھتے ہوئے بُنیادی طورپر ضروری تھا جب کبھی اُنھیں اَیسی قربانی گزراننی تھی۔ قربانی جو خُد اچاہتا تھا ایک رَسمی نہ تھی، بلکہ یہ ایک حقیقی ترین تھی جو ایمان میں قربانی کے جانور پر اُن کے گناہ لادتی تھی، ایمان رکھتے ہوئے کہ وہ بیشک جہنم کے پابند ہیں اگر یہ خُد اکا فضل نہیں تھا۔
ہمارے خُداوند نے یوحناؔ  سے بپتسمہ لیا اور ہمارے گناہوں کو مِٹانے کے لئے صلیب پر اپنا خون بہایا۔ اُس نے گناہ کی قربانی کے اُسی طریقہ کے ساتھ ہمارے گناہوں کو مِٹانے کا فیصلہ کِیا۔ایمان کی اِس قربانی نے یِسُوعؔ مسیح کے وسیلہ سے پوری کی گئی نئے عہدنامہ کی نجات کی قربانی کا پہلے سے عکس دِکھایا یعنی، مسیح اِس زمین پر آیا، یوحناؔ سے حاصل کیے گئے اپنے بپتسمہ کے ساتھ دُنیا کے گناہوں کو اُٹھا لیا، صلیب پر مر گیا، اور یوں تمام بنی نوع انسان کو اُن کے گناہوں سے بچا چکا ہے۔ یہ ہمارا پورے دِل کے ساتھ اِس سچائی پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے ہے کہ ہم خُداکے بیٹے بن جاتے ہیں۔
 
 
ہمیں یقیناًنظریاتی ایمان کو دُور پھینکنا چاہیے
 
خروج ۲۰:۲۵۔۲۶فرماتاہے، ” اور اگر تُو میرے لِئے پتّھر کی قُربان گاہ بنائے تو تراشے ہُوئے پتّھر سے نہ بنانا کیونکہ اگر تُو اُس پر اپنے اَوزار لگائے تو تُو اُسے ناپاک کر دے گا۔اور تُو میری قُربان گاہ پر سیڑھیوں سے ہرگِز نہ چڑھنا تا نہ ہو کہ تیری برہنگی اُس پر ظاہِر ہو۔ “  ہمیں یقیناً  خاص توجہ دینی چاہیےکہ خُدا نے اِس آیت میں کیافرمایا۔ خُد انے اسرائیلیوں سے فرمایاکہ ایک قربانگاہ بنانے میں، اگر اُنھیں پتھر کی ایک قربانگاہ بنانی تھی، اُنھیں اِسے تراشے ہوئے پتھروں سے نہیں بنانا چاہیے،بلکہ اُن پتھروں سے بناناچاہیےجو اپنی اصل شکل و صورت میں برقرارہیں۔ اِس کا کیا مطلب ہے؟ اِس کا مطلب ہے خُدا اپنی نجات میں ہمارے ایمان کو قبول کرنے سے خوش ہوتاہے، جو کبھی بھی انسانی سوچوں کی معرفت جمع یا تبدیل نہیں کِیاجاسکتاہے۔
 اور خُد اہمیں،اس  جُملے کے ساتھ آگاہ کر رہا ہے،  ” اور تُو میری قُربان گاہ پر سیڑھیوں سے ہرگِز نہ چڑھنا تا نہ ہو کہ تیری برہنگی اُس پر ظاہِر ہو،“ یعنی اُسے انسان کے بنائے ہوئے، مذہب پرست ایمان کے ساتھ نہ پُوجنا۔ دُنیا کا ہر مذہب کچھ نہیں ہے بلکہ بنی نوع انسان کی معرفت بنایا گیا ایک عقیدے کا نظام ہے۔ وہ اپنے ذاتی مذاہب میں ایک عام اور بُنیادی اصول قائم کرتے ہیں جو لوگوں کو قدم بہ قدم پاک بننے کی کوشش کرنے کو بتاتاہے جب وہ اپنی وفادار مذہبی زندگیا ں گزارتے ہیں۔ حتیٰ کہ مسیحی مذہب پرست دعویٰ کرتے ہیں کہ جب وہ  خُدا کی شریعت کی مطابقت میں نیک زندگیاں گزارتے ہیں تو وہ وقت گزرنےکےساتھ ساتھ پاک ہو سکتے ہیں ۔ 
لیکن، کیا یہ حقیقتا ً سچ ہے؟ بالکل نہیں! لوگ، آدمؔ کی نسل کے طورپر پیدا ہونے کی وجہ سے، اپنے گناہوں کی وجہ سے خُدا کی شریعت کی پیروی نہیں کر سکتے ہیں، اور وہ بچ نہیں سکتے ہیں بلکہ اِن گناہوں کی وجہ سے اپنی یقینی موت کا سامنا کر تے ہیں۔ اِس لئے،  اَیسے تمام لوگوں کو  دُنیا  کے گناہوں  سے بچانے
کے لئے، خُدا نے خیمۂ اِجتماع کا قربانی کا نظام قائم کِیا، اور بے شک اُن سب کو بچا چکا ہے۔
 اِس لئے، ہم سب کو یقیناً  فضل کی خوشخبری، اپنے گناہوں کی معافی،اپنی نجات کی کو قبول کرنا چاہیے جو خُد ا ہمارے واسطے خیمۂ اِجتماع کے صحن کے دروازہ میں ظاہر کیے گئے آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے ساتھ مقرر کر چکا ہے۔ ہمیں یقیناً  ایمان رکھنا چاہیے جس طرح یہ حقیقتا ً کتابِ مقدس کے کلام میں لِکھا گیا ہے کہ یِسُوعؔ مسیح اِ س زمین پر کلام خُد اکے طورپر آیا، یعنی اُ س نے خیمۂ اِجتماع میں ظاہر کیے گئے آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے وسیلہ سے بالکل جس طرح پہلے بتایا گیا تھا اپنے کام کیے، اور وہ بے شک اِس کے مطابق ہمیں ہمارے تمام گناہوں سے آزاد کر چکا ہے۔
لیکن اُن لوگوں کے بارے میں کیا ہے جو صِر ف مذہبی اور نظریاتی ایمان رکھتے ہیں؟ وہ اپنے روز مرّہ کے گناہوں سے معاف ہونے کے لئے کیا کر رہے ہیں؟ اَیسے لوگ اپنی توبہ کی دُعائیں پیش کرنے کے وسیلہ سے اپنی گناہ کی معافی حاصل کرنے کے لئے، کوشش کرتے ہوئے، آخر میں، آہستہ آہستہ پاک ہونے کے الہٰی نظریہ کے وسیلہ سے راستباز بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ انسان کا ذاتی بنایا ہوا فریبی، نظریاتی ایمان ہے۔ کسی کا اپنی ذاتی کوششو ں کے ساتھ خُدا کو ملنے کی کوشش کرنا بذاتِ خود خود پسندی ہے، اور یہ کسی کی ذاتی بنائی ہو ئی مذہبی بدکاری کی حقیقت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
لوگوں کو یقیناً  پہلے ماننا چاہیے کہ کچھ نہیں ہے کہ وہ خُد اکے سامنے اپنے تمام گناہوں کو مٹانے کے لئے جو بذاتِ خو د کر سکتے ہیں۔  جب ہم اِس دُنیا میں پیدا ہوئے تھے،  ہم سب مخلوق کی اُس قِسم کے طورپر پیداہو ئے تھے جو بچ نہیں سکتی تھی بلکہ ہماری ذات کے گناہوں کو سَرزد کرتی ہے،  اور یہ ہے کیوں ہم ہمیشہ اِتنے  سارے گناہ سَرزد کر رہے ہیں۔  کوئی معنی نہیں رکھتا  خُدا ہمیں کتنا زیادہ اپنی شریعت کے وسیلہ سے گناہ  نہ کرنے کے لئے بتاتا ہے،  ہم اَیسے ہیں جو بچ نہیں سکتے ہیں  بلکہ اُس کی  شریعت کے پورے دائرہ کار کو  توڑتے ہیں او ر خُد اکے  سامنے بہت  زیادہ گناہ سَرزد کرتے ہیں۔  پس، ہمیں یقیناً  خُد اکی شریعت کے سامنے اِقرار کرنا چاہیے کہ ہم گنہگار ہیں۔ اور ہمیں یقیناً  ہمارے دِلوں کے ساتھ نجات کی سچائی پر ایمان رکھنا چاہیے کہ خُدا ہمیں اُس کے آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان میں ظاہر کیے گئے ہمارے خُداوند یِسُوعؔ کے کاموں کے وسیلہ سے ہمیں تمام گناہوں سے نجات دے چکا ہے۔
کوئی دوسری راہ موجود نہیں ہے بلکہ خُد اکے کلام پر ایمان رکھنا، یعنی ہمیں  دُنیا  کے تمام  گناہوں
سے آزاد کرنا، ہمارا خُداوند بذاتِ خود اپنے بپتسمہ کے وسیلہ سے ہمارا ذاتی قربانی کا برّہ بن گیا، اور کہ یوں وہ ہمیں بے شک دُنیا کے گناہوں سے بچا چکا ہے۔ کتابِ مقدس ہمیں بتاتی ہے کہ یہوواہؔ  خُدا کےسوا کوئی دوسرا خُدا موجود نہیں ہے، اور کہ کوئی سوائے مسیح کے وسیلہ سے باپ کے پاس نہیں آتا (یوحنا ۱۴:۶)۔ خُد اکے شریعت کے کلام کو پہچاننے اورایمان رکھنے کے وسیلہ سے، ہم گنہگار بن جاتے ہیں، اور پانی اور روح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے، ہم ہمارے گناہوں سے نجات یافتہ ہوتے ہیں۔ یہ سچ اور خُدا پر ہمارا حقیقی ایمان ہے۔
اِس طرح، ہم سب کو یقیناً  اُس کی نجات پر ایمان رکھنا چاہیے جس طرح یہ گناہ کی معافی کی شریعت کے مطابق ہے جوہمارا خُداوند ہمیں تمام گناہوں سے بچانے کے لئے ہمارے لئے مقرر کر چکا ہے۔ مسیحیت محض دُنیا کے بہت سارے مذاہب میں سے ایک نہیں ہے، بلکہ یہ ہمارے ایمان کی بُنیاد پر تعمیر کی گئی نجات کی سچائی ہے جو یِسُوعؔ مسیح پر ایمان رکھتی ہے جو آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان میں ظاہر ہوئی۔
 
 
بالائی مرکزی حوالہ کے وسیلہ سے، ہم سب کو یقیناً  احساس  کرنا چاہیے کیوں خُدا ہمیں بُلا چکا ہے
 
ہم سب کو یقیناً  حقیقت کا احساس کرنا چاہیے کہ خُد اآپ کو اور مجھے اپنی خاص ملکیت بنانے کے لئے بُلا چکا ہے۔ آپ اور مَیں کبھی بھی ہمارے ذاتی اعمال اور کوششوں کے ساتھ خُدا کے لوگ نہیں بن سکتے ہیں۔ بلکہ، آپ اور مَیں خُد اکے بیٹے بن چکے ہیں کیونکہ ہم سچائی پر ایما ن رکھتے ہیں کہ یِسُوعؔ مسیح اِس زمین پر ہمیں شریعت کی لعنت اور سزا اور جہنم کی تباہی سے چھڑانے کے لئے آیا۔ یوحناؔ سے بپتسمہ لینے اور صلیب پر اپنا خون بہانے کے وسیلہ سے، وہ بے شک ہم مَیں سے اُن کو جو ایمان رکھتے ہیں مکمل طور پر بچا چکا ہے ۔ مسیحا، خُداکا بیٹا، ایک انسان کے بدن میں اِس زمین پر آیا، ایک ہی بار اپنے بپتسمہ کے ساتھ بنی نوع انسان کے تمام گناہوں کو اُٹھا لیا، دُنیا کے اِن گناہوں کو صلیب پر لے گیا، مصلوب ہونے کے وسیلہ سے ہمارے گناہوں کی مزدوری اَدا کرنے کے لئے ہماری خاطراپنے آپ کر قربان کِیا، پھر مُردوں میں جی اُٹھا،
اور یوں اُن کا نجات دہندہ بن چکا ہے جو اپنے پورے دِلوں کے ساتھ اُس پر حقیقتاً ایمان رکھتے ہیں۔
خُد اہمیں بتارہا ہے کہ وہ بنی نوع انسان کو اپنے آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے وسیلہ سے گناہ کی کامل معافی دے چکاہے۔ ہمارا خُداوند ہم سے پوچھ رہا ہے، ” کیا تم میرے کاموں پر ایمان رکھتے ہو، اُن پر جو مَیں تمہارے گناہوں کی معافی کے لئے کر چکا ہوں، یعنی میں اِس زمین پرآیا اور یوحنا ؔسے بپتسمہ لیا اور صلیب پر اپنا خون بہایا؟“ خُدا کے سامنے، وہ سب جوہم کہہ سکتے ہیں ”ہاں“ ہے۔ ہمارے پاس نجات یافتہ ہونے کے لئے، کوئی دوسری راہ موجودنہیں ہے بلکہ گناہ کی معافی پر ایمان رکھنا ہےجو خُداہمیں دے چکا ہے۔ نہ صِرف پرانے عہد نامہ کے زمانہ کے اسرائیلیوں کو، بلکہ آج آپ کواورمجھےبے شک، تمام دُنیا کے سارے لوگوں کو یقیناً  جاننا چاہیے کیوں خُداکو مُوسیٰ کو کوہِ سیِناؔپر بُلانا پڑ ا اورمرکزی حوالےکا یہ کلام اُس سے فرمانا پڑاتھا۔
خُد ا اسرائیلیوں کو دس احکام دے چکا تھا، اور تب اُنھیں اُن کے گناہوں کی معافی حاصل کرنے کے لئے ایما ن کے وسیلہ سے مٹی کی ایک قربانگاہ بنانے کے لئے حُکم دیا (خروج ۲۰:۲۴)۔ اِسی طرح، آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان میں ظاہر کیے گئے پانی اور روح کی خوشخبری پر ہمارے ایمان کے وسیلہ سے جو خُداہمیں دے چکاہے، ہم کو بھی یقیناً  ہمارے تمام گناہوں سے چھڑائے جانا چاہیے۔
خُدا کا ذاتی نام کیاہے؟ اُس کا نام ”یہوواؔہ“ ہے۔ اِس کا مطلب ہے ”میَں جو ہوں سومیَں ہوں،“ یعنی،خُدا وہ ہے جو بذاتِ خود وجود رکھتا ہے۔ تب، کیسے وہ ہمارے پاس آیا؟ وہ ہمارے پاس پانی اور روح کے وسیلہ سے آیا (یوحنا۳:۵)۔ ہمارا خُداوند اِس زمین پر ایک انسان کے بدن میں آیا، یوحناؔ سے بپتسمہ لینے کے وسیلہ سے بنی نوع انسان کے تمام گناہوں کو اُٹھا لیا، اور موت تک مصلوب ہونے کے وسیلہ سے ہماری خاطر قربان ہوا۔ یہ ہے کیونکہ یہ سب سچ ہے، او رکیونکہ ہمیں بھی یقیناً  اِسی طرح ایمان رکھنا چاہیے، یعنی خُدانے ہمیں ایمان رکھنے کے لئے کہا، جو خیمۂ اِجتماع کے صحن کے دروازہ کے لئے استعمال کیے گئے آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان میں ظاہر کِیا گیا تھا۔ سچا ایمان صِرف حاصل ہوتا ہے جب ہم اپنے ذاتی خیالات کاانکار کرتے ہیں اور خُداکے وسیلہ سے دی گئی گناہ کی معافی کو پہچانتے ہیں۔ ہم ایک اَیسی غیر شرائطی محبت ہمیں دینے کے لئے اُس کا کافی طورپر شکر اَدا نہیں کر سکتے ہیں، کیونکہ ہم کچھ نہیں رکھتے ہیں جس پر ہم خُد اکے سامنے متکبر ہوسکتے ہیں۔
ہمیں یقیناً  خُد اکے بارے میں ہمارے ایمان کی بُنیاد کتابِ مقدس کے مضبو ط عِلم پر رکھنی چاہیے۔ خُدانے ایمان کی اِس بُنیاد کے بارے میں اسرائیل کے لوگوں سے فرمایا، اور ہمیں بھی فرمایا۔ حتیٰ کہ اب، آپ سب کو احساس کرنا چاہیے اور خیمۂ اِجتماع کے صحن کے دروازہ کے رنگوں میں ظاہر کیے گئے سچ پرایمان رکھناچاہیے، رنگ جو ایمان کی اِس اَصل بُنیاد کو بناتے ہیں۔ ہمیں یقیناً  سچے خُداپر ایمان رکھنا چاہیے۔ ہمارے گناہوں سے آپ کو اور مجھے بچانے کے لئے، خُدا نے بذاتِ خود اپنے بپتسمہ کے ساتھ ہمارے گناہوں کو اُٹھا لیا اور صلیب پر اپنا خون بہایا۔
 آپ، جو اسرائیل کے روحانی لوگ بھی بنناچاہتے ہیں کو، یقیناً  مذہب پرست مسیحیت کی معرفت تباہ کیے گئے قربانی کے نظام کو دوبارہ قائم کرنے کے وسیلہ سے اپنے تمام گناہوں سے نجات یافتہ ہونے کے لئے پانی اور روح کی خوشخبری پر ایمان رکھنا چاہیے۔ آپ کو اور مجھے یقیناً  آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے میں ظاہر کی گئی پانی اور روح کی اِس خوشخبری کو جاننا چاہیے، اورایک بار پھر گناہ سے معافی کی ہمارے ایمان کی بُنیادرکھنی چاہیے تاکہ یہ مضبوط اور مستحکم کھڑی ہو سکے۔
ہمیں ہمارے ایمان کے ساتھ یقیناً  یِسُوعؔ کا شکر اَدا کرناچاہیے۔ ہم میں سے اُن کوبچانے کے لئے جو بچ نہیں سکتے تھے بلکہ جہنم کے پابند ہو سکتے تھے، خُداباپ نے ہمارے پاس یِسُوعؔ مسیح کوبھیجا، جو آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے کے طورپر، اپنے سچائی کے کلام کے وسیلہ سے آیا۔ اِس سچائی پر پورے دِل کے ساتھ ایمان رکھنے کے وسیلہ سے کہ ہمارا خُداوند آسمانی، ارغوانی، اور سُرخ دھاگے اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان میں ظاہر کی گئی اپنی چار خدمات کے ساتھ ہمیں ہمارے تمام گناہوں سے بچا چکا ہے، اور اُس کی فضل کی محبت پرایمان رکھنے کے وسیلہ سے، ہم اپنی ساری شکر گزار ی خُداکو دیتے ہیں۔ صِرف جب ہم مناسب طور پر جانتے اور وجہ پر ایمان رکھتے ہیں کیوں خُدا نے مُوسیٰ کو کوہِ سیِنا ؔ پر بُلایا ہم اُن کے طور پر بُلائے جا سکتے ہیں جوسچی گناہ کی معافی پر مناسب طورپر ایمان کی بُنیاد رکھ چکے ہیں۔ آپ کو اور مجھے یقیناً  وجہ کا احساس کرنا چاہیے کیوں خُدانے ہمیں کوہِ سیِناؔسے بُلا یا، اور اِس پر ایمان رکھیں: یہ ہمیں قربانی کے برّہ کے وسیلہ سے، اور ہمیں اُس کے ذاتی بیٹے بنانے کے لئے ہمیں ہمارے تمام گناہوں سے معاف کرنا تھا۔
خیمۂ اِجتماع کے صحن کے دروازہ میں ظاہر کیے گئے سچ سے، آپ حتیٰ کہ خُد اکے فضل کی محبت کا زیادہ سامنا کرنے کے قابل ہوں گے۔ یہ میری پُر خلو ص اُمید اور دُعا ہے کہ آپ سب خُدا کے فضل کی اِس محبت پر ایمان رکھیں گے اور اِسے اپنے دِلوں میں قبول کریں گے۔