Search

خطبات

مضمون 8: رُوح القّدس

[8-16] اُن کا مقصد جو رُوح القدس کو حاصل کرتے ہیں <یسعیاہ ۱:۱۶ ۔۱۱>

سچی توبہ کیا ہے جو ہماری رُوح القدس حاصل کرنے میں راہنمائی کرتی ہے؟
<یسعیاہ ۱:۱۶ ۔۱۱>
”خُداوند خُدا کی رُوح مجھ پر ہے کیونکہ اُس نے مجھے مسح کِیا تاکہ حلیموں کو خوشخبری سناؤں۔ اُس نے مجھے بھیجا ہے کہ شکستہ دلوں کو تسلی دُوں۔ قیدیوں کے لئے رہائی اور اسیروں کے لئے آزاد ی کا اعلان کروں۔ تاکہ خُداوند کے سالِ مقبول کا اور اپنے خُدا کے انتقام کے روز کا اِشتہار دُوں اور سب غمگینوں کو دلاسا دُوں۔ صیونؔ کے غمزدوں کے لئے یہ مقرر کر دُوں کہ اُن کو راکھ کے بدلے سہرا اور ماتم کی جگہ خوشی کا روغن اور اُداسی کے بدلے ستائش کا خِلعت بخشوں تاکہ وہ صداقت کے درخت اور خُداوند کے لگائے ہوئے کہلائیں کہ اُس کا جلا ل ظاہر ہو۔ تب وہ پُرانے اُجاڑ مکانوں کو تعمیر کریں گے اور قدیم ویرانیوں کو پھر بنا کریں گے اور اُن اُجڑے شہروں کی مرمت کریں گے جو پشت در پشت اُجاڑ پڑے تھے۔ پردیسی آکھڑے ہوں گے اور تمھارے گلوں کو چُرائیں گے اور بیگانوں کے بیٹے تمہارے ہل چلانے والے اور تاکستانوں میں کام کرنے والے ہوں گے۔ پر تم خُداوند کے کاہن کہلاؤ گے۔ وہ تم کو ہمارے خُدا کے خادم کہیں گے۔ تم قوموں کا مال کھاؤ گے اور تم اُن کی شوکت پر فخر کروگے۔ تمہاری خجالت کا عِوض دوچند ملے گا۔ وہ اپنی رُسوائی کے بدلے اپنے حصہ سے خوش ہوں گے۔ پس وہ اپنے ملک میں دوچند کے مالک ہوں گے اور اُن کو ابدی شادمانی ہو گی۔ کیونکہ میَں خُداوند اِنصاف کو عزیز رکھتا ہُوں اور غارتگری اور ظلم سے نفرت کرتاہُوں۔ سو میَں سچائی سے اُن کے کاموں کا اَجر دُونگا اور اُنکے ساتھ ابدی عہد باندھونگا۔ اُن کی نسل قوموں کے درمیان نامور ہو گی اور اُن کی اولاد لوگوں کے درمیان۔ وہ سب جو اُنکو دیکھیں گے اِقرار کریں گے کہ یہ وہ نسل ہے جسے خُداوند نے برکت بخشی ہے۔ میَں خُداوند سے بہت شادمان ہُونگا۔ میری جان میرے خُدامیں مسرور ہو گی کیونکہ اُس نے مجھے نجات کے کپڑے پہنائے۔ اُ س نے راستبازی کے خِلعت سے مجھے مُلبس کِیا جیسے دُلہا سہرے سے اپنے آپ کو آراستہ کرتاہے اور دُلہن اپنے زیوروں سے اپنا سنگار کرتی ہے۔ کیونکہ جس طرح زمین اپنے نباتات کو پیدا کرتی ہے اور جس طرح باغ اُن چیزوں کو جو اُس میں بوئی گئی ہیں اُگاتاہے اُسی طرح خُداوند خُدا صداقت اور ستائش کو تمام قوموں کے سامنے ظہور میں لائے گا۔“
 
 
 اُن کا مقصد کیا ہے جو رُوح القدسحاصل کرتے ہیں؟
 یہ مقصد دُنیا کے تمام لوگوں تک پانی اور رُوح کیخوشخبری کی منادی کرنا ہے۔
 
ایک شخص جو رُوح القدس حاصل کرچکا ہے کو کیا کرنا چاہیے؟ اُسے تمام لوگوں تک پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنی چاہیے۔ خُدا نے پانی اور رُوح کی نئے سِرے سے پیدا ہونے کی خوبصورت خوشخبری اُن کے سپرد کی جو رُوح القدس کی معموری حاصل کر چکے ہیں۔ وہ جو خُدا کے سامنے اپنے گناہوں سے معاف ہو گئے تھے رُوح القدس کو حاصل کرتے ہیں۔ تب آپ کیوں سوچتے ہیں خُدا اُن کو رُوح القدس کی نعمت عطا کرتا ہے؟
اُنھیں حتمی ضمانت دینے کے لئے کہ وہ اُنھیں اپنے بیٹے بنا چکا ہے، وہ اُنھیں رُوح القدس کی نعمت سے نوازتا ہے۔ وہ شیطان پر غالب آنے کے لئے اُن کو مدد دینے کی خواہش بھی رکھتا ہے۔ وہ اُن کو جو اپنے گناہوں کی معافی حاصل کر چکے ہیں اور جو رُوح القدس کی معموری حاصل کر چکے ہیں مندرجہ ذیل کام کرنے کے قابل کرتاہے:
 
 

وہ اُنھیں غریبوں تک خوشخبری کی منادی کرنے کے قابل کرتاہے

          
غریبوں کے لئے خوشخبری کیا ہے؟ یہ پانی اور رُوح کی خوشخبری ہے۔ خُدانے اُن کو جنھوں نے رُوح القدس کی معموری حاصل کی غریبوں تک خوبصور ت خوشخبری کی منادی کرنے کا حُکم دیا۔ وہ جنھوں نے رُوح القدس حاصل کِیا، چونکہ وہ آسمان کی اُمید رکھتے ہیں، کبھی زمین پر چیزوں کے ساتھ مطمئن نہیں
ہوتے ہیں۔
خُدا نے غریبوں کو پانی اور رُوح کی خوشخبری عطا کی اوراُنہیں اُن کے گناہوں سے معاف کِیا۔ تب اُس نے اُن کو رُوح القدس کی معموری عطا کی اور اُنہیں ابدی دُنیا میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ خُد انے راستبازوں کو غریبوں تک پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنے کا حُکم دیا۔ اُس نے اُنھیں خُد ااور یسوعؔ پر عقیدہ کو پھیلانے کی ترغیب بھی دی۔ وجہ کہ خُدا نے ہمیں رُوح القدس دیا دُنیا کے غریبوں تک کثرت سے خوبصورت خوشخبری کی منادی کرنا تھی۔
 
 

وہ ہمیں شکستہ دلوں کو شِفا دینے کے لئے بھیجتا ہے

 
کیسے ہمارا خُداوند ہمار ے ذہنوں کو شِفا بخشتا ہے؟ وہ شکستہ دلوں کو پانی اور رُوح کی خوشخبری کے ساتھ شِفا دیتا ہے۔ ٹوٹے ہوئے دلوں کے ساتھ بہت سارے لوگ موجود ہیں۔ اُن کے لئے، زندگی بے معنی ہے، اور اُن کی ذاتی راستبازی تباہ و برباد ہے۔ وہ اپنے گناہوں کی وجہ سے عاجز اور دردناک زندگیاں رکھتے ہیں۔ اِ س لئے، وہ خاص موقع پر زندگی کے بارے میں اپنے شکوک کی وجہ سے عذاب اُٹھاتے ہیں۔ تمام آدمی شان سے زندہ رہنے کی خواہش رکھتے ہیں اور اپنے جسم اور رُوح میں خوشحالی سے لُطف اندوز ہونا چاہتے ہیں، لیکن یہ اِسی طریقہ سے آسانی سے واقع نہیں ہوتا جس طرح یعنی جب لوگ چوروں سے اپنی
تمام ملکیتوں کو لٹوا چکے ہیں۔
اِسی طرح، اپنے دل میں گناہ کے ساتھ وہ اپنی ساری راستبازی سے مسلسل لُٹتے ہیں، اور آخر کار، اپنے گناہوں کی وجہ سے جہنم میں چلے جاتے ہیں۔ یہ ہے کیوں خُداوند نے، شکستہ دلوں پر ترس کھاتے ہوئے ہمیں اُن تک خوبصورت خوشخبری کی منادی کرنے کا حُکم دیا۔ کن الفاظ کے ساتھ خُدانے اُنھیں شِفا دی؟ اُس نے ایسا پانی او ررُوح کی خوبصورت خوشخبری کے ساتھ کِیا۔ اُس نے شکستہ دلوں کو شِفا دی اور اُنھیں ابدی زندگی بھی عطا کی۔
 
 

 وہ گناہ کے قیدیوں کے لئے آزاد ی کا اعلان کرتا ہے

 
وہ قیدیوں کو رہائی بخشتا ہے۔ اِ س کا کیا مطلب ہے؟ اِس کا مطلب ہے کہ خُد الوگوں کی جانوں کو دُنیا کے تمام گناہوں سے آزاد کر چکا ہے۔ وہ یہ مقصدصرف اُن کو دے چکا ہے جنہوں نے رُوح القدس کوحاصل کِیا ،
اور وہ دوسروں کو اُن کے گناہوں سے آزاد کر سکتے ہیں۔
آدمی ایک بدن اور ایک جان رکھتا ہے۔ اور اُس کا بدن اور جان، گناہ اور شریعت کی لعنت کی معرفت قید ہو کر زندہ رہتے ہیں۔ وہ کوئی چیز نہیں کر سکتا بلکہ گناہ کے ایک قیدی کے طورپر ز ندہ رہنا، اِس کے علاوہ آیا وہ خُد اپر ایمان رکھتا ہے یا نہیں۔ گناہ کے ساتھ پید ا ہُوا، وہ شخص بچ نہیں سکتابلکہ گناہ کرتا ہے۔ اِس طرح، وہ اپنی تمام عمر گناہ کے ایک قیدی کے طورپر زندہ رہنے کا مقدر رکھتا ہے۔ وہ اِس طریقے سے زندہ رہتا ہے اور آخر میں تباہ ہونے کا مقدر رکھتا ہے۔
 یہ ہے کیوں وہ اِس ناقابلِ بچاؤ زندگی میں جب کہ اپنی کمزوری کے بارے میں ذاتی ترس میں مبتلا ہو کر جو اُسے اِس حالت تک پہنچا چکا ہے زندہ رہتا ہے۔ خُدا نے اُن کے لئے رُوح القدس کو بھیجا جو بچ نہیں سکتے بلکہ گناہ کرتے ہیں اور مرنے کا مقدر رکھتے ہیں، تاکہ وہ گناہ کے مقامیوں تک خوبصورت خوشخبری کی منادی کر سکیں، اور قیدیوں کو اُ ن کے تمام گناہ سے آزادی دیں سکیں۔
 
 
وہ تمام غمزدوں کو تسلی دیتاہے
 
خُد انے اُنھیں کیا دیا جو ماتم کرتے ہیں؟ اُنھیں معافی کی خوشخبری دے کر، خُدادُنیا کے تمام لوگوں کو تسلی دیتا ہے جو ماتم کرتے ہیں۔ اُ س نے یسوعؔ مسیح کو اِس دُنیا میں بنی نوع انسان کو اُن کے گناہوں سے معاف کرنے کے لئے بھیجا، اور اُس پر دُنیا کے تما م گناہوں کو لادنے کے لئے، اُس نے اُسے یوحناؔ سے بپتسمہ دِلوایا اور صلیب پر مرگیا۔ یہ ہے کیسے خُدا نے ہمیں ہمارے گناہوں سے پاک کِیا۔ اِس طرح خُدانے ہمیں دُنیا کے تمام گناہوں سے بچایا۔
ہمارا خُداوند اُن سب کو جو ماتم کرتے ہیں پانی اور رُوح کی خوبصورت خوشخبری کی اِطلاع دینے کے وسیلہ سے تسلی دیتاہے۔ ایسا کرنے کے وسیلہ سے، وہ اُن کو برکت دیتاہے جو ایک نامکمل ایمان سے دُکھ اُٹھاتے ہیں۔ وہ صرف اُن کی اِس خوبصورت خوشخبری کی منادی کرنے اور شکستہ دلوں کو شِفا دینے اور گناہ کے قیدیوں کو آزاد کرنے کے لئے راہنمائی کرتا ہے جو رُوح القدس رکھتے ہیں۔
 اِس دُنیا میں ہمارے وجود کا مقصد ہمارے خُداوند کے وسیلہ سے معاف ہونا اور تب اُن تک خوبصورت خوشخبری کی منادی کرنا ہے جو گناہ میں قید ہیں اور گناہ سے آزاد ہونے کی تسلی کی ضرورت رکھتے ہیں۔ خُد اہمیں بتاتا ہے کہ گو ہماری زندگیاں مختصر ہیں، وہ کسی بھی طرح بے معنی نہیں ہیں۔ یعنی خُدا نے گناہ کی معافی اور بنی نوع انسان کے لئے شاندار برکات تیار کیِں اِس حقیقت کے ثبوت ہیں۔
ہمارے خُداوند نے سب کو جو ماتم کرتے ہیں جلال کا ایک سہرا بھی عطا کِیا۔ اِس کا مطلب ہے کہ گنہگار اپنے گناہوں سے معاف ہوتے ہیں یسوعؔ کے بپتسمہ کا شکر ہو اور اِس طرح آسمان کی بادشاہی میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اگر کوئی اپنے گناہوں سے معاف ہوتا ہے، وہ اپنے ذہن میں تازہ ہوتا ہے اور اِس شاندار برکت کی تعریف کرنے کے لئے آتا ہے۔ ہمارا خُداوند اُسے جلا ل کے ساتھ سہر ا دیتا ہے۔ اُس نے گنہگاروں کو پانی اور رُوح کی خوشخبری دی اور اُن کو جو اِ س پر ایمان رکھتے ہیں اپنے بیٹے بنایا۔ وہ جو اِس خوبصور ت خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں اُداسی کی بجائے خوشی کو محسوس کرنے کے لئے بنائے گئے ہیں۔
بالکل جس طرح تمام آدمی ایک چیخ کے ساتھ پیدا ہوتے اور مرتے ہیں، خوشی عارضی ہے، اور
اُن کے ذہن زیادہ تر اُداسی سے بھرے ہوئے ہیں۔ تاہم، خُداوند اُن سے مِلا اور اُن کے لئے اُمید اور خوشی کے ساتھ نئے سِرے سے پیدا ہونے کا سبب بنا۔ اسی طرح، وہ جو خوبصورت خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے نئے سِرے سے پیدا ہوتے ہیں ایک نئی زندگی گزارتے ہیں اور نیا کام رکھتے ہیں۔ مزیدبرآں، وہ کرنے کے قابل ہیں خُدا کیا چاہتا ہے، اور کہ دُنیا کے تمام گنہگاروں تک پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنا، اُن کے دلوں سے تمام اُداسی کو نکالناہے اور اِس کی بجائے اُنھیں تمام امُور میں شادمانیوں اور خوشیوں سے لُطف اندوز ہونے کی اجازت دینا ہے۔
وہ جو خُد اکے وسیلہ سے اپنے گناہوں سے معاف ہوتے ہیں اُسے جلال دیتے ہیں۔ اُس نے راستبازوں کو خوبصورت خوشخبری کی منادی کرنے کے لئے کہا۔ اُس نے اُنھیں منادی کرنے کے لئے کہا وہ کون ہیں، اُس نے ہمیں کیا خوشخبری دی، اور آسمان کی بادشاہت کتنی جلالی ہے جو اُس نے ہمارے لئے تیار کی۔ ہم اُس کے وسیلہ سے معاف ہوئے اُن لوگوں میں خُداکا جلال دیکھ سکتے ہیں۔ وہ جنھوں نے رُوح القدس کے ساتھ بھرنے سے پہلے اپنی زندگیوں میں ماتم کِیا اب شادمانی سے خوشی مناتے ہیں، وہ جو گناہ میں قیدتھے اب آزاد ی کی خوشی محسوس کرتے ہیں، اور وہ جنھوں نے ایک بے معنی زندگی گزاری اب ایک راستباززندگی گزارتے ہیں۔ یہ سب خُدا کے جلال کو منعکس کرتے ہیں۔ خُد انے راستبازوں کو اُن کے طور پر بیان کِیا جو پُرانے کھنڈرات کو تعمیر کر یں گے، اور سابقہ ویرانیوں کو آبا د کریں گے، اور اُجاڑ شہروں کو پھر مرمت کریں گے۔
حقیقت میں، یہ پانی اوررُوح کی خوبصورت خوشخبری اِبتدائی کلیسیا کے دَور میں رسولوں کی معرفت
پھیلائی گئی خوشخبری تھی۔ یسوعؔ تقریباً دو ہزار سال پہلے دُنیا میں بھیجا گیا تھا۔اِس دُنیا میں پانی اور رُوح کی خوبصورت خوشخبری کی تین سو سال بعد از مسیح تک منادی کی جا چکی تھی۔ راستبازوں کے وسیلہ سے پھیلائی جانے والی خوشخبری آج وہی رُوح القدس کی خوشخبری ہے، جس کی رسولوں نے اُس وقت منادی کی تھی۔ تاہم، رومی شہنشاہت کے اِبتدائی چوتھی صدی کے دَور میں جب روم نے مسیحیت کو ایک ریاستی مذہب بنایا اور اِس کے شہریوں کو مذہبی آزاد ی دی، یسوعؔ کے بپتسمہ کی خوشخبری دھندلی ہو گئی اور آہستہ آہستہ غائب ہو گئی۔ یہ اِس کے بعد تھا، جب مسیحیت مستحکم مذہب کے طور پر زیادہ سے زیادہ خوشحال بن گئی، یعنی اصل لوگ جنہوں نے سچی خوشخبری کی منادی کی غائب ہو گئے۔
کیوں اُن کا ایمان جنہوں نے ایمان رکھااور سچی مسیحیت اور سچی خوشخبری کی منادی کی تبدیل ہو گیا؟ مسیحیت کے رومی شہنشاہت کے ایک مذہبی ریاست بن جانے کے بعد، مسیحی مختلف پابندیوں سے آزاد ہو گئے اور اُنھی مراعات سے رومی شہریوں کی مانند لُطف اندوز ہونے کے لئے آئے۔ مسیحی تب، رومی شُرفا ء سے شادی کرنے کے قابل تھے، اورسرکاری نوکریوں میں بھی داخل ہو سکتے تھے۔اِس مراعت کی وجہ سے، اُن کا ایمان جی اُٹھنے کے ایما ن سے محض ایک مذہب کے ایمان میں کم ہوتاگیا۔ تب سے آگے، پانی اور رُوح کی خوبصورت خوشخبری غائب ہو گئی، اور دُنیا وی مسیحیت کی ایک کوتاہ قِسم پھیلنی شروع ہو گئی۔
 خُدا ہم آخری مسیحیوں کو اُس کی فوری آمد کے وقت پر پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنے کا جو ایک لمبے عرصے کے لئے ویرانی میں دھکیل دی گئی تھی، اور اِس طرح بنی نوع انسان کو اُن کے گناہوں سے بچانے کا حُکم دیتا ہے۔ وہ پانی اور رُوح کی خوبصورت خوشخبری میں دوبارہ جان ڈالے گا جس کی ر سولوں کے دَور میں منادی کی جاتی تھی۔ رسولوں کے دَورکی خوشخبری یسوعؔ کے بپتسمہ اور اُس کے صلیبی خون کی خوبصورت خوشخبری تھی۔ وہ ہمیں ایسے آدمی کہتا ہے جو اُجاڑ شہروں کی مرمت کرتے ہیں۔ اُس نے ہمیں پانی اور رُوح کی خوشخبری کو سیکھنے اور ایمان رکھنے کے قابل بنایا اور ہمیں اپنے تاکستان کے کسان بنایا۔
خُدا ہمیں وہی مقصد دیتا ہے جو اُس نے رسولوں کے وسیلہ سے کِیا۔ اُس نے آپ کو اور مجھے پانی
 اور رُوح کی اِس اصل خوشخبری کی منادی کرنے کے لئے بنایا۔ ”خُداوند خُدا کی رُوح مجھ پر ہے کیونکہ اُس نے مجھے مسح کِیا تاکہ حلیموں کو خوشخبری سناؤں۔“ خُد انے اُن کو جو پہلے ہی رُوح القدس حاصل کر چکے ہیں خوشخبری کی منادی کرنے کے لئے بنایا اور ہمیں رُوح القدس دیا۔
خُد انے ہمیں پھولوں کے ساتھ سہر ا دیا، تمام اُداسی کو دُور کِیا، اور ہم میں خوشی اُبھارنے کے وسیلہ
 سے ہمیں ستائش کا خِلعت پہنایا۔ وہ جو اپنے دلوں میں رُوح القدس رکھتے ہیں دوسروں کے لئے اُسے حاصل کرنے کے واسطے اِس خوبصور ت خوشخبری کے بیج بوتے ہیں۔ تب وہ بھی خُداکی معرفت عطا کی گئی خوشخبری کو قبول کریں گے، معاف ہوں گے، اور آخر کار رُوح القدس کو حاصل کریں گے۔
ہم خُدا کے کارکن بن چکے ہیں۔ آپ اور میں آسمان کی بادشاہت کے جلال کے ساتھ برکت یافتہ ہیں۔ تاہم، خُدا نے اُن کو جو رُوح القدس نہیں رکھتے اندھے بنایا تاکہ وہ اِس خوبصورت خوشخبری کو جان، دیکھ، یا سمجھ نہ سکیں۔ وہ شاید دوسروں کو برائے نام یسوعؔ پر ایمان رکھنے کے قابل کر سکتے ہیں، لیکن کبھی اُنھیں رُوح القدس حاصل کرنے کے قابل نہیں کر سکتے ہیں۔
خُداوند اُن کے وسیلہ سے مندرجہ ذیل چیزیں کر چکا ہے جو رُوح القدس رکھتے ہیں۔ اُس نے اُنھیں غریبوں کے لئے خوشخبری کی منادی کرنے اور پانی اور رُوح کی خوشخبری کے ساتھ شکستہ دلوں کو شِفا دینے کے لئے بنایا۔ اُ س نے گناہ کے قیدیوں کو نجات کی سچی آزاد ی کی پیشکش بھی کی اور اُن سب کو جو ماتم کرتے ہیں پانی اور رُوح کی خوبصورت خوشخبری کے ساتھ تسلی دی۔ اُس نے اُنھیں آزاد کِیا جو اپنی کمزوریوں کی وجہ سے گناہ میں قیدتھے، اُنھیں خوشی اور اُمید پیش کی اور تب آسمان پر چڑھ گیا۔
اِس کی پیروی کرتے ہوئے، رُوح القد س جو ہم میں سکونت کرتاہے نے ہمیں تمام لوگوں تک پانی اور رُوح کی خوشخبری کی منادی کرنے کے لئے بنایا۔ یسوعؔ مسیح نے اُنھیں جو معاف کیے گئے ہیں اور اپنے اندر رُوح القدس رکھتے ہیں تمام گنہگاروں کو اُن کے گناہوں سے بچانے کا حکم دیا۔ خُداوند نے اُن کو جو رُوح القدس کی معموری رکھتے ہیں مالک ہونے کی طاقت دی اُس نے کیا کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اُس نے تما م راستبازوں کو اُس کا کام کرنے کے لئے بنایا۔ ہم اُس کے کارکن ہیں،یعنی وہ لوگ جو اُس کے تاکستان، خُدا کی کلیسیا میں مزدوروں کے طورپر مقرر کیے گئے تھے۔ ہم اُس کے خادمین ہیں۔ خُد اہمیں یہ حیران کن برکات دے چکا ہے۔
ہم ہماری کمزوریوں کا احساس کرتے ہیں جب ہم ہمارے جسم پر نظر کرتے ہیں، لیکن چونکہ خُد اہمارے ساتھ کام کرتا ہے، ہم اُس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان کے وسیلہ سے اُس کے خادمین بن چکے ہیں۔ ہم ایمان رکھتے ہیں خُدا ہمارے وسیلہ سے بہت سارے عظیم کام کرے گا اور ہمارے اوپر اپنی بادشاہت کو پھیلائے گا۔
خُدا نے اُجاڑ شہروں میں خوشخبری کے ویران قلعہ کو پھر تعمیر کرنے کا فیصلہ کِیا۔ اُس نے وعدہ کِیا کہ وہ سابقہ ویرانیوں کو آباد کر ے گا، اور اُجاڑ شہروں کی مرمت کرے گا۔ میں ایمان رکھتا ہُوں تمام دُنیا
میں ایک بار پھر خوشخبری کی بیداری موجود ہوگی!
تاہم یہ میری مرضی نہیں ہے۔ میں اِس پرایمان رکھتا ہُوں چونکہ خُدا نے کہا یہ ایسا ہی ہوگا۔ ہمارے خُداوند نے اُن کو جو رُوح القدس رکھتے ہیں تمام دُنیا تک اِس خوبصورت خوشخبری کی منادی کرنے کے لئے بنایا۔ اُس نے اپنے بیٹے کو اِس دُنیا میں بھیجا اور خوشخبر ی کو پورا کِیا، اور میں ایمان رکھتا ہُوں وہ ہم میں سے اُن کے وسیلہ سے پھر اپنی مرضی حاصل کر رہا ہے جو رُوح القدس رکھتے ہیں۔ وہ جو اِس خوبصورت خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں خُدا کا جلا ل دیکھیں گے۔ ہیلیلویاہ!
یوحنا ۳۱:۸ ۔۳۶